عمران خان کیخلاف انتخابی ضابطہ اخلاق خلاف ورزی کیس کا فیصلہ محفوظ
الیکشن کمیشن نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی 50 ہزار جرمانے کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر کیس کی سماعت 18 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
چیف الیکشن کمشنرکی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے سابق وزیراعظم عمران خان کی 50 ہزار جرمانے کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔
عمران خان کے وکیل بیرسٹر گوہر خان الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور جواب دینے کے لئے وقت مانگا جسے قبول کر لیا گیا۔
عمران خان کے وکیل نے مؤقف رکھا کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی گئی نہ ہی ریاستی وسائل استعمال کیے گئے۔
وکیل نے کہا کہ سرکاری وسائل کے استعمال پر نوٹس پبلک آفس ہولڈر کو جاتا ہے، الیکشن لڑنے والے امیدوارکو نوٹس جاری نہیں کیا جاتا۔
بیرسٹر گوہر نے عدالت سے استدعا کیکہ میرے پاس وکالت نامہ نہیں، میری حاضری قبول کر لیں ساتھ ہی ڈی ایم او پشاور کا آرڈر پڑھ کرسنایا۔
انہوں نے مؤقف اپنایا کہ این اے 31 پشاورمیں عمران خان گئے تو وہ پبلک آفس ہولڈر نہیں بلکہ امیدوارہیں، پیرا 17(B) پبلک آفس ہولڈر کیلئے ہے اور ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر(ڈی ایم او) نے اسی کے تحت 50 ہزار کا جرمانہ عائد کیا، جو کہ وہ امیدوار کو نہیں کر سکتے۔
الیکشن کمیشن نے کیس کی مزید سماعت 18 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
Comments are closed on this story.