سارہ انعام کی آخری انسٹاپوسٹ وائرل
صحافی ایازامیرکی بہو سارہ انعام کا قتل سوشل میڈیا پرزیر بحث جہاں سوشل میڈیا صارفین اس کیس میں انصاف کا مطالبہ کررہے ہیں، معروف ٹی وی میزبان مہر بخاری نے بھی اس حوالے سے کی جانے والی ٹویٹس میں انکشاف کیا ہے کہ سارہ کینیڈا میں ان کی کلاس فیلو رہ چکی ہیں۔
شاہنوازامیرنے 23 ستمبر کی شب لڑائی جھگڑے کے بعد اہلیہ سارہ کلو چک شہزاد کے ایک فارم ہاؤس میں سرپرجم میں استعمال ہونے والے ڈمبل کے وار سے قتل کردیا تھا۔ سارہ کی فیملی کینیڈا میں رہائش پزیرہونے کےسبب قتل کا مقدمہ تھانہ شہزاد ٹاؤن کے ایس ایچ اوکی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، تاہم پولیس ذرائع کے مطابق مقتولہ کے والد انجینئرانعام الرحمان اہلیہ کے ہمراہ گزشتہ رات اسلام آباد پہنچ چکے ہیں۔
سارہ کی عادات کو سراہتے ہوئے مہربخاری نے لکھا، “ وہ ایک بہت ہی پیاری ، نرم گو ، ذہین اورمہربان روح تھی، یہ اس کی پہلی شادی تھی۔اس نے بہترین جگہوں پرکام کیا، دنیا کا سفرکیا اوراب چاہتی تھی کہ اس کا ایک مضبوط گھرہو۔“
مہربخاری نے سارہ کی آخری انسٹاپوسٹ بھی شیئرکی جس میں ان کا نام چُھپا دیا گیاہے۔
اس طویل پوسٹ پرتبصرہ کرنے والی مہربخاری نے خیال ظاہرکیا کہ ، “ایسا لگتا ہے کہ سارہ کو محسوس ہوتا تھا وہ اُسے (شاہنواز) کو ٹھیک کرلے گی۔
رواں ماہ کی 12 تاریخ کو شیئرکی جانے والی اس پوسٹ میں مطالعہ کی بےحد شوقین سارہ اپنے ہاتھوں میں کتاب تھامے ہوئے ہیں اورکیپشن میں فارسی زبان کے مقبول ترین شاعر شمس تبریزی کا قول لکھا ہے۔
شمس تبریزی کا قول لکھنے والی سارہ نے واضح کیا ہے کہ، “ بالکل ایسے ہی اس نے میری زندگی میں رنگ بھرے کہ میں نے زندہ ہونا محسوس کیا لیکن میری زندگی کا ایجنٹ بُرے طریقے سے ٹُوٹا“ ۔
سارہ کی زندگی کی آخری پوسٹ شیئرکرنے والی مہر بخاری نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا کہ، ”شاہنوازامیر نے اپنا اورسارہ کا فون توڑکرشواہد مٹانے کی کوشش کی، سارہ کے کینیڈین پاسپورٹ کو قینچی سے کاٹ ڈالا، قاتل نے کمرے میں موجود خون کپڑے سے صاف کیا اورلاش باتھ ٹب میں ڈال کر خون کو دھونے کی کوشش کی۔“
کینیڈا کی شہریت رکھنے والی 37 سالہ سارہ قتل سے 3 روز قبل ہی دبئی سے پاکستان پہنچی تھیں جہاں وہ ملازمت کرتی تھیں۔ شاہنوازاورسارہ کی شادی چند ماہ قبل سرانجام پائی تھی تھی جس سے قبل ان کی سوشل میڈیا کے ذریعے دوستی ہوئی تھی۔
Comments are closed on this story.