جدو جہد آخری مرحلے میں داخل، عنقریب فیصلہ کُن کال دوں گا: عمران خان
اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کا کہنا ہے کہ اپنی حقیقی آزادی اور خود مختاری کے تحفظ کے لئے عنقریب فیصلہ کُن کال دوں گا۔
اسلام آباد میں عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی کے ارکان سینیٹ کا اجلاس ہوا جس میں ملکی سیاسی صورتحال سمیت حکومت مخالف تحریک پر مشاورت اور ارا ملک میں انسانی حقوق کی بہیمانہ خلاف ورزیوں و میڈیا پر بے جا پابندیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شرکاء نے حکومت کی جانب سے سیاسی مخالفین کے خلاف انتقامی کارروائیوں بلخصوص سینیٹر سیف اللہ نیازی کی رہائش گاہ پر چھاپے کی شدید مذمت کی گئی۔
اجلاس میں ملکی مجموعی سیاسی صورتحال و معیشت کی تباہی اور نیب قانون میں ترمیم کے بعد ملک کے کرپٹ ترین کرداروں کو ملنے والے این آر او اور چوروں کو ملنے والی چھوٹ پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس سے خطاب کے دوران عمران خان کا کہنا تھا کہ تیزی سے تباہ ہوتی معیشت اور گھمبیر ہوتا سیاسی عدمِ استحکام سمت کی فوری درستگی کا متقاضی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ مجرموں کو این آر او دوم دے کر ملک و قوم کے ساتھ سنگین اور مجرمانہ مذاق کیا گیا ہے، قوم کے لوٹے گئے 11 سو ارب ہضم کرنے کی شرمناک اجازت دی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جس مجرم کو نجات دہندہ کہہ رہے ہیں وہ 20 ارب کا خسارہ چھوڑ کر گیا، اچھی بھلی مستحکم ہوتی معیشت کو تنبیہ کے باوجود تباہی کے گھڑے میں اتار دیا گیا، غیر یقینی کی کیفیت معیشت کے لئے زہرِ قاتل ہے، لہٰذا انتخاب کے اعلان سے ہی اس کا تدارک ہوگا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں کروڑوں پاکستانی سیلاب جیسی آفت میں گھِرے ہیں، مگر کرائم منسٹر اپنے وزیروں سمیت قوم کا پیسہ عیاشیوں میں اڑا رہا ہے، مجرموں کو کسی طور قبول کرنے کو تیار ہوں نہ ہی قوم کرے گی۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے پارٹی قائدین کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ قائدین پوری یکسوئی سے تیاری کریں، کٹھ پتلیوں اور سازش کاروں کو مزید تباہی کی بھینٹ چڑھانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جدو جہد آخری مرحلے میں داخل ہوچکی ہے، حقیقی آزادی اور خود مختاری کے تحفظ کے لئے فیصلہ کُن کال دوں گا البتہ کل رحیم یار خان میں عوام سے اہم خطاب بھی کروں گا۔
Comments are closed on this story.