بدین: علاقہ مکینوں کی مزاحمت، انتظامیہ کو ایل بی او ڈی پر کٹ لگانے میں مشکلات
بدین: ضلع میں ایل بی او ڈی میں آر ڈی 211 کے مقام پر کٹ لگانا ہے یا نہیں انتظامیہ فیصلہ نا کر سکی جب کہ علاقہ مکینوں نے رات کے اندھیرے میں نقل مکانی شروع کردی۔
نیوی چک کے مقام پر دو اضلاع کی پولیس اور انتظامیہ جمع ہوگئی جب کہ انتطامیہ نے کشتیاں اور ٹرانسپورٹ بھی علاقے میں پہنچادی ہیں۔
پولیس کے ساتھ ڈپٹی کمشنرز (ڈی سیز)، ایس پیز اور رینجرز ہونے کے باوجود کٹ والی جگہ پر ہزاروں افراد جمع ہوگئے جو کٹ لگانے کی مخلافت کر رہے ہیں۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ کسی بھی صورت میں کٹ لگانے نہیں دیں گے جب کہ دوسری جانب رات کے اندھیرے میں کئی افراد نے نقل مکانی شروع کردی ہے۔
پس منظر
تقریباً دو ہفتے گزر جانے کے باوجود بھی انتظامیہ کی جانب سے شگاف پُر نہ کرنے کا سوالیہ نشان کھڑا کردیا ہے، علاقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت 5 کلو میٹر کے درمیان مٹی سے پلاسٹک کے بیگ بھر کر کم و بیش ایک لاکھ سے زائد تھیلیوں سے یہاں دیوار تعمیر کی تھی تاکہ پانی علاقے میں داخل نہ ہو، لیکن دیوار میں کٹ لگ گیا اور شگافوں کے باعث سیکڑوں دیہات زیر آب آ گئے۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ کی اہم سیاسی شخصیت پر بدین کو ڈبونے کی سازش کا الزام
علاقہ مکینوں کا یہی الزام ہے کہ محکمہ ایریگیشن کی جانب سے سوچی سمجھی سازش ہے جس کے تحت اس پانی کو بہایا گیا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والی میرپورخاص کی ایک بااثر شخصیت اپنے مختلف بیانات میں کہہ چکی ہے کہ بدین کے مختلف علاقوں سے کٹ دیا جائے، بالخُصوص اس جگہ جو ایل بی او ڈی اور سیم نالے کا زیرو پوائنٹ ہے۔
لیکن وہاں سے اگر کٹ دیا جاتا ہے تو بدین کے علاوہ تھرپارکر کا علاقہ بھی زیر آب آئے گا، جس کے باعث علاقے مکین کٹ لگانے نہیں دے رہے۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ابھی جو کٹ لگایا گیا اسے دیکھ کر پہلے لگا کہ خود بخود لگا ہے، لیکن بعد میں اس بات کی تصدیق ہوئی کہ کٹ لگایا گیا ہے، کیونکہ، “ ہم نے کشتی چلانے والے ایک شخص کو دیکھا جو کٹ لگا رہا تھا اور پھر پانی میں چھلانگ لگا کر بھاگ گیا“۔
اس کے کپڑوں میں سے ملنے والے شناختی کارڈ سے تصدیق ہوئی کہ اس کا تعلق ضلع سانگھڑ سے ہے جبکہ اس سمیت 9 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج ہوگئی ہے، لیکن تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی ۔
علاقہ مکینوں کا یہی کہنا تھا کہ ہم پہلے بھی کہہ رہے تھے کہ کٹ لگایا جائے گا، یہ سازش ہے کیونکہ میرپورخاص کے مختلف علاقوں کو بچانے کے لئے بدین کو ڈبویا جا رہا ہے اور اب بھی ان کا یہی خیال ہے کہ بااثر شخصیت محکمہ ایریگیشن کے افسران پر بھاری ہیں اور ان کو یہ کٹ بند کرنے نہیں دے رہے ہیں۔
Comments are closed on this story.