Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

بے گناہ ہوں، مقدمہ خارج کیا جائے، عمران خان کا دہشتگردی مقدمے میں جواب

تقریر میں جو کچھ کہا دہشتگردی کے زمرے میں نہیں آتا، کوئی غیر قانونی عمل کیا نہ ہی کسی کو نقصان پہنچایا
شائع 09 ستمبر 2022 10:53pm
مائنس ون فارمولا ناکام بنائیں گے۔ فوٹو — فائل
مائنس ون فارمولا ناکام بنائیں گے۔ فوٹو — فائل

اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے خاتون جج کو دھمکیاں دینے کے معاملے پر اپنا تحریری جواب جمع کروا دیا۔

عمران خان طلبی کے باوجود جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے مگر وکیل انتظار حسین پنجوتھہ ایڈووکیٹ کے ذریعے پولیس میں اپنا جواب جمع کروا دیا۔

ذرائع کے مطابق تحریری جواب میں عمران خان نے موقف اپنایا کہ تحریک انصاف کا چئیر مین ہوں اور پاکستان کا وزیراعظم رہ چکا ہوں، حکومت نے سیاسی مخالفت کی وجہ سے شہباز گل پرتشدد کیا۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں داخل رپورٹ میں شہباز گل پر تشدد ثابت ہوا، تقریر میں جو کچھ کہا دہشتگردی کے زمرے میں نہیں آتا، کوئی غیر قانونی عمل کیا نہ ہی کسی کو نقصان پہنچایا۔

ذرائع نے بتایا کہ جواب میں عمران خان نے استدعا کی کہ میں بے گناہ ہوں لہٰذا میرے خلاف درج مقدمہ خارج کیا جائے۔

عمران خان کی عدم حاضری پرپولیس اپنے موقف کے ساتھ چالان عدالت میں جمع کروائے گی۔

دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان نے کہا کہ عمران خان نے انسداد دہشتگردی کی عدالت سے ضمانت ملنے کے بعد اپنا موقف پولیس کے سامنے پیش کردیا تھا، ان کے خلاف امپورٹڈ حکومت کا مائنس ون فارمولا ناکام بنائیں گے۔

اس سے قبل اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت میں ضمانت کے معاملے پر عمران خان عدالتی حکم کے باوجود جے آئی ٹی کے سامنے شاملِ تفتیش نہیں ہوئے، جس پر انہیں نوٹس جاری کیا گیا۔

عمران خان کو جاری نوٹس کے متن میں کہا گیا کہ عدالتی حکم کے باوجود آپ شامل تفتیش نہیں ہوئے۔

خیال رہے کہ عمران خان کو آج دن 3 بجے تھانہ مارگلہ میں جے آئی ٹی میں طلب کیا گیا تھا۔

ATC

اسلام آباد

imran khan

JIT

additional sessions judge