Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

سندھ میں سیلاب کے باعث 80 ہزار جانور ہلاک ہوئے، وزیر لائیو اسٹاک سندھ

خوراک کی قلت مزید جانوروں کو متاثرکرسکتی ہے
اپ ڈیٹ 10 ستمبر 2022 12:21pm
صوبہ سندھ کے شہر سکھر میں مون سون کی شدید بارشوں کے بعد سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں لوگ اپنے سامان اور مویشیوں کے ساتھ اپنے اپنے گھروں سے نکال کر محفوظ مقام پر پہنچ رہے ہیں، تصویر: اے ایف پی
صوبہ سندھ کے شہر سکھر میں مون سون کی شدید بارشوں کے بعد سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں لوگ اپنے سامان اور مویشیوں کے ساتھ اپنے اپنے گھروں سے نکال کر محفوظ مقام پر پہنچ رہے ہیں، تصویر: اے ایف پی

صوبائی وزیرلائیو اسٹاک سندھ عبدالباری پتافی کا کہنا ہے کہ سیلاب سے صوبے میں 80 ہزارجانورہلاک ہوچکے ہیں جبکہ خوراک کی قلت کے باعث مزید جانوروں کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

صوبائی وزیر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ سندھ میں جانوروں کی ویکسینیشن درکار ہے، ضلع نوشہر و فیروزمیں ڈیڑھ فُٹ تک بارش ہوئی اور ہم ابھی تک صرف 15 فیصد لوگوں تک مشکل سے پہنچ سکے ہیں۔

عبدالباری پتافی نے بتایا کہ سیلاب سے ملک کے60 فیصد علاقے متاثرہوئے ہیں، جس کے باعث سب سے زیادہ نقصان لائیواسٹاک کا ہوا ہے اور موجودہ صورتحال میں سندھ کے 24 اضلاع پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 24 ہزاراسکوائرفٹ میں پانی کھڑا ہے جبکہ لوگوں کو ریسکیو کرنا مشکل تھا ٹاسک فورسز گاؤں دیہات میں پہنچی ہے لیکن اب تک ہم بہت کم علاقوں میں پہنچ پائے ہیں۔

حالیہ بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب نے 3 دہائیوں کا ریکارڈ توڑ دیا، جس کی وجہ سے کئی ایکڑ پرمشتمل فصلوں کونقصان پہنچا، ساتھ ہی ہزاروں کی تعداد میں مویشی بھی ہلاک ہوگئے۔

وزیرلائیواسٹاک عبدالباری پتافی کا کہنا تھا کہ جانوروں کو خوراک کی قلت کا سامنا ہے ، اس حوالے سے وزیراعلیٰ کو سمری بھیج دی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ لائیو اسٹاک میں اب تک 27 ارب روپے کا نقصان ہو چکا ہے اور خوراک کی قلت سے مزید جانوروں کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

عبدالباری پتافی نے کہا کہ جانوروں کی ادویات کی قلت کے ساتھ ہی پورے سندھ میں جانوروں کی ویکسینیشن درکار ہے، مخیر حضرات سے اپیل ہے کہ جانوروں کے لیے بھی سوچیں۔

Rain

livestock

Sindh floods

Pakistan Flood