Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

سندھ: بارشوں و سیلاب کی تباہ کاریاں، اب تک 290 افراد جاں بحق، 836 زخمی

جاں بحق ہونے والوں میں 115 مرد، 45 عورتیں اور 133 بچے شامل ہیں۔
اپ ڈیٹ 26 اگست 2022 06:15pm

سندھ میں بارشوں و سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں، مختلف اضلاع میں مکان کی چھتیں گرنے اور سیلابی ریلے سے جاں بحق ہونیوالوں کی تعداد 290 جبکہ 836 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔

بارشوں و سیلاب سے جاں بحق ہونے والوں میں 115 مرد، 45 عورتیں اور 133 بچے شامل ہیں۔

خیرپور

حالیہ بارشوں سے ضلع بھر میں 150 سے زائد افراد جاں بحق، 500 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں، جبکہ سیلاب سے5 ہراز سے زائد کچے و پکے مکانات تباہ ہوگئے ہیں، مسلسل بارشوں کے باعث ٹھر ی میرواہ، نارو، کوٹڈیجی اور فیض گنج میں زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے- دوسری جانب خیرپور میں متاثرین بھوک سے نڈھال ہوگئے، لیکن انتظامیہ کو ہوش نہ آیا۔ بچے اور خواتین امدادی سامان کے منتظر ہیں، جبکہ تحصیل فیض گنج کے 10 گاؤں مکمل طور پر زیر آب ہیں۔

حیدرآباد

حیدرآباد کے مختلف علاقوں میں گھروں سے جمع بارش کا پانی نہ نکالا جاسکا، گھٹنوں گھٹنوں جمع پانی انتظامیہ کی کارکردگی کی طرف اشارہ کررہا ہے۔

سکھر

سکھر میں مسلسل بارش نے پورے ضلع میں تباہی مچادی ہے، اب تک ضلع سکھر میں بارشوں و سیلاب سے 15 سے زائد افراد جاں بحق، 15 ہزار سے زائد مکانات منہدم ہو گئے۔

دوسری جانب ضلع بھر میں کپاس کی 70 فیصد فصل اور کھجور کی 80 فیصد سے زائد فصل تباہ ہوگئی ہے۔

کشمور/کندھ کوٹ

کندھ کوٹ میں مسلسل تیز بارشوں سے جل تھل ایک ہوگیا ، بارشوں سے تباہ کاریاں ایک لاکھ تیس ہزار گھر گر گئے ، 7 بچوں سمیت 15 افراد چھت گرنے باعث جان بحق جبکہ 60 سے زائد زخمی ہوگئے ، دو لاکھ سے زائد افراد متاثر بن گئے ،پانچ لاکھ ایکڑ اراضی چاولوں کی فصلیں تباہ ہوگئی ،

ضلع کشمور ایٹ کندھ کوٹ سندھ پنجاب کا سرحدی ضلع ہے جس میں زراعت کی پیداوار میں گندم اور چاولوں کی فصلوں سے معاشی گزر سفر ہوتا ہے۔

حالیہ بارش کے دوران ضلع کشمور کندھ کوٹ میں 1 لاکھ 30 ہزار گھر گر گئے، ضلع بھر میں مختلف واقعات اور حادثات میں 14 اموات ہوئی ہیں۔ لاکھوں ایکڑ زرعی اراضی تباہ ہوچکی ہے۔

دادو

حالیہ بارشوں نے دادو میں بھی تباھی مچادی ہے، ضلع کے کچے اور کاچھو میں سیلابی پانی داخل ہونے سے 400 سے زائد دیہاتوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، سیلاب اور مسلسل بارش کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

سیلاب کی وجہ سے دادو میں 500 سے زائد گھروں کو نقصان پہنچا ہے ، ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے ہیں لوگ انتظامیہ کی امدادی کے منتظر ہیں۔

دوسرے جانب مسلسل بارش کی وجہ سے دادو شھر بھی پانی پانی ہو گیا ہے حد نگاہ پانی ہی پانی ہے شھر بھر کی سڑکوں میں 2 فٹ سے زیادہ پانی جمع ہے۔

جیکب آباد

جیکب آباد کی تحصیل ٹھل کا نواحی گاؤں مغل لاشاری بارش کے پانی میں ڈوب گئی مکین کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

floods

monsoon rains

Sindh Rains

Districts