ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے مزید 73 اموات، تعداد 903 ہوگئی
ملک بھر میں حالیہ بارشوں اور سیلاب کى تباہ کارياں جارى ہیں،جس کے باعث مزيد 73 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ اموات کى کل تعداد 903 ہوگئی۔
نيشنل ڈيزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹى (این ڈی ایم اے) نے حاليہ بارشوں اور سیلاب میں جانى و مالى نقصانات کی رپورٹ جارى کر دی۔
رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بارشوں سے مزيد 73 اموات ہوئیں،جس کے بعد 14 جون سے اب تک مجموعی طور پر 903 افراد جان کى بازى ہار گئے۔
سب سے زیادہ سندھ میں 293، بلوچستان میں 230، خیبرپختونخوا میں 169، پنجاب میں 164، آزاد کشمیر میں 37 اور گلگت بلتستان میں 9 اموات رپورٹ ہوئیں۔
جاں بحق ہونے والوں میں 386 مرد ،191 خواتين جبکہ 326بچے شامل ہیں جبکہ 24گھنٹوں میں مزيد 55 افراد زخمى ہوئے ۔
رپورٹ میں کل زخمى ہونے والے افراد کی تعداد 1293 بتائی گئی ہے جبکہ گزشتہ 24 گھنٹے میں 72 ہزار 340 گھر تباہ ہوئے ،جس کے بعد 14 جون سے اب تک ایک لاکھ 97 ہزار 182گھر تباہ ہوئے جبکہ 2 لاکھ98ہزار 077 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ۔
ملک بھر میں 7لاکھ سے زائد مويشيوں اور 130پلوں کو نقصان ہواجبکہ حاليہ بارشوں میں ملک بھر میں 3،037کلو ميٹر سڑک کو نقصان پہنچا ہے ۔
بارشوں سے تباہ کاریوں پر صوبائی حکومت کے اقدامات کو ناکافی قرار
دوسری جانب اپوزیشن رہنماؤں نے بارشوں سے تباہ کاریوں پر صوبائی حکومت کے اقدامات کو ناکافی قرار دےدیا ۔
اپوزیشن رہنماؤں کی جانب سے بلوچستان میں بارشوں سے پیداہونے والی صورتحال پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈوکیٹ نے کہا کہ بارشوں کی تباہ کاری ہمارے اعمال کا نتیجہ ہے،پورا بلوچستان اس وقت مشکل حالت میں ہے ،200 سے زائد لوگ شہید جبکہ فصلیں بھی تباہ ہوگئے ہیں ۔
انہوں نے مزید کہاکہ لسبیلہ سے ژوب اور پورا مکران بارشوں سے تباہ ہوگیا ،اربوں روپے کی جائیداد، مکانات اور فصلیں تباہ ہوگئیں، بلوچستان میں بستیاں پانی کے تالاب میں تبدیل ہوچکے ہیں ،متاثرہ لوگوں کو خیمے تک نہیں ملے جبکہ پانی اور خوراک کی بھی قلت ہے ،آدھے سے زائد کلیاں صفاء ہستی سی مٹ چکے ہیں ۔
اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈووکیٹ نے اہل بلوچستان اور ڈونر ایجنسیز سے سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے اپیل کردی۔
Comments are closed on this story.