سندھ میں بارشیں، بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ملتوی
سندھ میں بارشوں نے بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ملتوی کروا دیا۔
الیکشن کمیشن نے حیدرآباد میں 28 اگست کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات ملتوی کردیئے۔
بلدیاتی انتخابات مؤخر ہونے والے اضلاع میں ضلع میٹاری، ٹنڈوالہ یار، ٹنڈو محمد خان، جامشور، دادو، بدین، سجاول اور ٹھٹھہ بھی شامل ہیں۔
بلدیاتی انتخابات صرف کراچی میں ہوسکیں گے یا نہیں اس کا جائزہ لینے کیلئے آج پھر اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔
اجلاس میں سندھ حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف نکات، مشکلات اور موسمیات کی رپورٹ کا جائزہ لے کر حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
سندھ حکومت الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست کرچکی ہے۔
حکومت سندھ کی جانب سے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلہ کے التوا کے لئے چیف الیکشن کمشنر کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ جولائی میں 308 اور اگست میں معمول سے 561 فیصد زائد بارش ہوئی۔
حکومتِ سندھ کے مراسلے کے مطابق بارشوں کے حالیہ سلسلے کے دوران 450 ارب روپے کا نقصان ہوا، جبکہ محکمہ موسمیات نے 23 اگست سے بارشوں کے نئے سلسلے کی پیش گوئی کی ہے۔
مراسلے میں مزید کہا گیا کہ کراچی اور حیدرآباد ریجن میں بلدیاتی انتخابات میں سیکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی ممکن نہیں۔ کراچی، حیدرآباد کے ڈی سیز، آئی جی سندھ، صوبائی انتظامیہ و دیگر نے انتظامات سے معذرت کرلی ہے۔
خط کے متن کے مطابق انتخابی عمل میں ذمہ داریاں نبھانے والے یہ تمام محکمے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔
Comments are closed on this story.