‘توہینِ پرچم نامنظور’
سید امیر الدین کِدوائی کے ڈیزائن کردہ اور آزادی سے صرف تین دن قبل پاکستان کی دستور ساز اسمبلی کی جانب سے منظور شدہ پاکستانی پرچم کا قومی ترانے میں انتہائی خوبصورتی سے ذکر کیا گیا ہے۔
قومی پرچم کے ڈیزائن کو پہلی بار قائداعظم محمد علی جناح نے دیکھا اور پاکستان کے پہلے وزیر اعظم نوابزادہ لیاقت علی خان کو پاکستان کی آئین ساز اسمبلی میں پرچم پیش کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔
پاکستان کا پرچم سبز اور سفید رنگوں پر مشتمل ہے جس پر ایک ہلال اور پانچ نکاتی ستارہ سجا ہے۔ یہ قومی پرچم کا سرکاری خاکہ ہے، اور کوئی بھی اس میں تھوڑی سی تبدیلی کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔
جھنڈے کو پھاڑنا، کاٹنا یا زمین پر پھینکنا، گھسیٹنا سنگین جرم ہے۔
پاکستان کے آئین کے مطابق قومی پرچم پر اضافی الفاظ، نعرے، نمبر یا تصویر نہیں لگائی جا سکتی۔ جھنڈے کو گندی سطح یا زمین پر رکھنا یا پاؤں سے چھونا اس کی شان کے خلاف ہے۔
قوم کی حب الوطنی کا محافظ ہونے کے ناطے کسی ملک کا قومی پرچم اس کی شناخت، خودمختاری اور یکجہتی کو یقینی بناتے ہوئے سیدھا لہرایا جاتا ہے۔
پرچم لہرانے کا مطلب تحفظ، فتح اور آزادی ہے۔ قومی پرچم سے اونچا کوئی دوسرا جھنڈا نہیں لہرایا جاسکتا۔ تمام قوموں کے اپنے اپنے جھنڈوں سے گہرے جذبات وابستہ ہیں۔
تاہم، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر عوام کی جانب سے قومی پرچم کی توہین کا الزام عائد کیا جارہا ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہورہی ہے جس میں مبینہ پی ٹی آئی کارکنان کو پاکستان کا جھنڈا اتارتے دیکھا جاسکتا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے الزام عائد کیا گیا کہ پی ٹی آئی کارکنان نے لاہور میں قومی پرچم اتار کر پارٹی کا جھنڈا لہرایا جو سراسر توہین ہے۔
اس حوالے سے ٹوئٹر پر “توہینِ پرچم نامنظور” بھی ٹرینڈ کرنے لگا۔
ویڈیو کے ساتھ کچھ تصاویر سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں جن میں پاکستان کے قومی پرچم کو پی ٹی آئی کے پرچم تلے لہراتے دیکھا جاسکتا ہے۔
They can't even respect the national flag of pakistan. Shameful act😒#توہین_پرچم_نامنظور pic.twitter.com/8MzF93NZoz
— Hafsa Iqbal (@hafsaiqbal996) August 13, 2022
ویڈیو اور تصاویر کے وائرل ہوتے ہی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے مختلف ردعمل کا اظہار کیا گیا۔
لائبہ قیوم نامی ٹوئٹر ہیںڈل سے لکھا گیا کہ، “ پاکستان کے جھنڈے کو ہٹانا سراسر گھناؤنا اقدام ہے اور اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ کس طرح ایک مخصوص جماعت کے سوشل میڈیا پروپیگنڈا کرنے والوں اسے خود پاکستان سے بھی اعلیٰ ترین، حتیٰ کہ سب سے اعلیٰ ظاہر کیا ہے۔“
The removal of Pakistan's flag is utterly abhorrent and reflective of how a certain party's social media proporgandas has 'perceptively' exhalted it to be the most supreme, even supreme than Pakistan, itself!!!!!!!!!!!! #توہین_پرچم_نامنظور
— Laiba Qayyum (@laibaaqayyum) August 13, 2022
فواد عالم لکھتے ہیں کہ، “ آج پوری قوم اپنی چھتوں، گلیوں اور سڑکوں پر سبز ہلالی پرچم لہرا رہی ہے۔ لیکن پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ ان کی پارٹی کا جھنڈا سب سے اوپر ہو۔“
Today, the entire nation is waving its green crescent flag on its rooftops, streets and roads. But PTI wants their party flag to be on the top !! Very shameful act by PTI. #توہین_پرچم_نامنظور https://t.co/Aa4xcVUIG9
— Fawad alam (@fawadalam867) August 13, 2022
ملیحہ نامی ٹوئٹر صارف کا کہنا ہے کہ، “ہر چیز قابل برداشت ہوسکتی ہے لیکن اس چیز کی بے عزتی نہیں جو پاکستان کی نمائندگی کرتی ہے! ‘نو پی ٹی آئی نو پاکستان’ کا تصور مزید تباہی کا باعث بنے گا۔ خان صاب نے اب تمام حدیں پار کر دی ہیں۔”
Everything can be bearable but not the disgrace of the thing which represents Pakistan! The concept " No PTI No Pakistan " will just be a reason of more destruction. Khan Saab has crossed all limits now.#توہین_پرچم_نامنظور
— MALEEHA (@maleeha_mughal_) August 13, 2022
قومی پرچم کی توہین پر سزا
قانون کے مطابق پاکستانی قومی پرچم فجر کے وقت لہرایا اور شام کے قریب اتارنا ہوتا ہے۔ لیکن افسوس کی بات ہے کہ کچھ لوگ لاعلمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے قومی پرچم کو اپنے گھروں کی چوٹیوں پر اس وقت تک لہراتے رہتے ہیں جب تک کہ جھنڈا بالکل خراب نہ ہو جائے۔ یہ قومی پرچم کے پروٹوکول کی نفی کرتا ہے۔
پاکستان کے قومی پرچم کی حفاظت اس کے آئین کے ذریعے کی گئی ہے۔
پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 123-B میں قومی پرچم کی بے حرمتی پر تین سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔
لیکن قومی پرچم کو پیروں تلے رکھ کر اس کی توہین کرنے یا اسے کسی بھی طرح سے بے عزت کرنے سے متعلق کوئی علیحدہ دفعات نہیں ہیں۔
دیگر ممالک میں ملکی پرچم کی توہین پر سزائیں
زیادہ تر ممالک پرچم کی بے حرمتی کے قوانین پر عمل پیرا ہیں۔
امریکی پرچم کی بے حرمتی کی کوشش کے نتیجے میں شہریت کی منسوخی یا ایک سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
چین اپنے جھنڈے کی بے حرمتی کے عمل کو برداشت نہیں کرتا، اور اس پر تین سال قید کی سزا سنائی جاتی ہے۔
جرمنی میں مجرموں کو پانچ سال قید کی سزا سنائی جاتی ہے۔
اسپین اور فرانس بھاری جرمانے عائد کرتے ہیں اور مجرموں کو سلاخوں کے پیچھے ڈال دیتے ہیں۔
Comments are closed on this story.