طالبان کے سرکردہ عالم شیخ رحیم اللہ حقانی خودکش حملے میں ہلاک
طالبان کے ایک سرکردہ عالم شیخ رحیم اللہ حقانی کابل میں خودکش حملے میں ہلاک ہوگئے ہیں۔
روئٹرز کے مطابق جمعرات کو ایک مبینہ خود کش حملہ آور نے پلاسٹک کی مصنوعی ٹانگ میں چھپائے گئے دھماکہ خیز مواد سے مدرسے کو نشانہ بنایا۔
طالبان انتظامیہ کے ترجمان بلال کریمی نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ "محترم عالم دین (شیخ رحیم اللہ حقانی) کو دشمنوں کے بزدلانہ حملے میں شہید کر دیا گیا۔"#BREAKING : Sheikh Rahimullah Haqqani, a senior member of the #Taliban, was killed in suicide attack at his Madrasa in #Kabul #Afghanistan pic.twitter.com/9wq52F7P1g
— Abdulhaq Omeri (@AbdulhaqOmeri) August 11, 2022
فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ دھماکے کے پیچھے کس کا ہاتھ تھا۔
چار طالبان ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ حملہ آور پہلے ایک حملے میں اپنی ٹانگ کھو چکا تھا اور اس نے دھماکہ خیز مواد کو پلاسٹک کی مصنوعی ٹانگ میں چھپا رکھا تھا۔
Shiekh Rahimullah Haqqani has been killed in a blast in his Madrassa, he is known for his fiery speeches against Islamic State khorasan Province & Salafis. He delivered fatwa to #Taliban units at the frontlines fighting ISKP.
— Ammar Ahmed Abbasi (@AmmarPak3A) August 11, 2022
He survived several in an attack in Pesh in Oct 2020. pic.twitter.com/eo9YS96fuf
وزارت داخلہ کے ایک سینئر طالبان عہدیدار کا کہنا ہے کہ “ہم تحقیقات کر رہے ہیں یہ شخص کون تھا اور اسے شیخ رحیم اللہ حقانی کے ذاتی دفتر میں داخل ہونے کے لیے اس اہم مقام پر کون لایا تھا۔ یہ امارت اسلامیہ افغانستان کے لیے بہت بڑا نقصان ہے۔”
رحیم اللہ حقانی طالبان میں ایک ممتاز عالم تھے جو پچھلے حملوں میں بچ گئے تھے، بشمول 2020 میں پاکستان کے شمالی شہر پشاور میں ایک بڑا دھماکہ جس میں کم از کم سات افراد ہلاک ہوئے تھے، حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔
طالبان کا کہنا ہے کہ تقریباً ایک سال قبل غیر ملکی افواج کے انخلاء کے بعد سے انہوں نے سیکیورٹی بحال کر دی ہے۔ تاہم، حالیہ مہینوں میں باقاعدہ حملوں میں مذہبی اور نسلی اقلیتوں کے ساتھ ساتھ طالبان رہنماؤں کو بھی نشانہ بنایا جاتا ہے، اور ان میں سے اکثر کی ذمہ داری داعش نے قبول کی ہے۔
Comments are closed on this story.