Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

طالبان کے سرکردہ عالم شیخ رحیم اللہ حقانی خودکش حملے میں ہلاک

مبینہ خود کش حملہ آور نے پلاسٹک کی مصنوعی ٹانگ میں چھپائے گئے دھماکہ خیز مواد سے مدرسے کو نشانہ بنایا
شائع 11 اگست 2022 08:41pm
تصویر بزریعہ بی بی سی
تصویر بزریعہ بی بی سی

طالبان کے ایک سرکردہ عالم شیخ رحیم اللہ حقانی کابل میں خودکش حملے میں ہلاک ہوگئے ہیں۔

روئٹرز کے مطابق جمعرات کو ایک مبینہ خود کش حملہ آور نے پلاسٹک کی مصنوعی ٹانگ میں چھپائے گئے دھماکہ خیز مواد سے مدرسے کو نشانہ بنایا۔

طالبان انتظامیہ کے ترجمان بلال کریمی نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ "محترم عالم دین (شیخ رحیم اللہ حقانی) کو دشمنوں کے بزدلانہ حملے میں شہید کر دیا گیا۔"

فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ دھماکے کے پیچھے کس کا ہاتھ تھا۔

چار طالبان ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ حملہ آور پہلے ایک حملے میں اپنی ٹانگ کھو چکا تھا اور اس نے دھماکہ خیز مواد کو پلاسٹک کی مصنوعی ٹانگ میں چھپا رکھا تھا۔

وزارت داخلہ کے ایک سینئر طالبان عہدیدار کا کہنا ہے کہ “ہم تحقیقات کر رہے ہیں یہ شخص کون تھا اور اسے شیخ رحیم اللہ حقانی کے ذاتی دفتر میں داخل ہونے کے لیے اس اہم مقام پر کون لایا تھا۔ یہ امارت اسلامیہ افغانستان کے لیے بہت بڑا نقصان ہے۔”

رحیم اللہ حقانی طالبان میں ایک ممتاز عالم تھے جو پچھلے حملوں میں بچ گئے تھے، بشمول 2020 میں پاکستان کے شمالی شہر پشاور میں ایک بڑا دھماکہ جس میں کم از کم سات افراد ہلاک ہوئے تھے، حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔

طالبان کا کہنا ہے کہ تقریباً ایک سال قبل غیر ملکی افواج کے انخلاء کے بعد سے انہوں نے سیکیورٹی بحال کر دی ہے۔ تاہم، حالیہ مہینوں میں باقاعدہ حملوں میں مذہبی اور نسلی اقلیتوں کے ساتھ ساتھ طالبان رہنماؤں کو بھی نشانہ بنایا جاتا ہے، اور ان میں سے اکثر کی ذمہ داری داعش نے قبول کی ہے۔

afghanistan

suicide attack

kabul blast

Sheikh Rahimullah Haqqani