شہباز گل کے ڈرائیور کی اہلیہ اور برادر نسبتی گرفتار
اسلام آباد پولیس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہباز گل کے ڈرائیور کی اہلیہ اور برادر نسبتی کو گرفتار کرلیا۔
پولیس نے ڈرائیور کی اہلیہ اور برادر نسبتی کو جسمانی ریمانڈ کے لیے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت میں پیش کیا۔
عدالت نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ڈرائیور کے گھر چھاپے اور گرفتاری کا عمل قانونی ہے، اہلِ خانہ نے کارِ سرکار میں مداخلت اور مزاحمت کی، کیس سے جڑے تمام شواہد اکٹھے کئے جا رہے ہیں۔
جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ
دوران سماعت وکیل فیصل چوہدری نے مقدمے کا متن پڑھتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے بغیر وارنٹ چھاپہ مار کر چادر چار دیواری کا تقدس پامال کیا ہے، مقدمے میں خاتون کا جو کردار ہے اس میں ضمانت بنتی ہے۔
عدالت میں پیشی کے دوران شہباز گل کے ڈرائیور کی 10 ماہ کی بچی پھوٹ پھوٹ کر رونے لگی۔ اسلام آباد پولیس نے بچی کو ماں کے پاس جانے سے روک دیا، جس پرسول جج سلمان بدر نے بچی کو کمرہ عدالت میں ماں کے پاس لانے کا حکم دیا۔
اس دس ماہ کی بچی کی ماں کی ضمانت منظور نہیں ہوئ کیونکہ اس کا خاوند پولیس کے سامنے پیش نہیں ہوا اربوں روپے لوٹ کے کھا جانے والی بی بی روز بھاشن دے رہی ہے، یہ بچی رات جیل میں اپنی ماں کے ساتھ رہے گی چیف جسٹس مجسٹریٹ کو طلب کریں اور پوچھیں کہ اس نے کس کے کہنے پر یہ ضمانت منسوخ کی؟ pic.twitter.com/af2ohMFkgM
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) August 11, 2022
دلائل سننے کے بعد عدالت نے پولیس کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
پولیس کی وارننگ
پولیس کا کہنا ہے کہ عوام جھوٹی خبروں پر دھیان نہ دیں، جو لوگ غلط خبریں اورعوام میں اشتعال پھیلا رہے ہیں ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی، کیس کا دائرہ کار اسلام آباد کے علاوہ دیگر صوبوں تک بھی پھیلایا جاسکتا ہے۔
پولیس نے دعویٰ کیا کہ شہباز گل کے ڈرائیور کو اہلِ خانہ نے فرار کرایا، پولیس شہباز گل کی رہائش گاہ اور دفتر کا سرچ وارنٹ لینے ڈیوٹی جج کے پاس بھی پہنچی۔ شہبازگل کے وکیل نے سرچ وارنٹ کی مخالفت کی۔
عدالت نے تفتیشی افسر طلعت محمود سے مقدمے کا ریکارڈ طلب کرلیا۔
شہباز گل پر تشدد ثابت نہیں ہوا
دوسری جانب شہباز گل کا پمز اسپتال میں طبی معائنہ کرایا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق تین رکنی میڈیکل بورڈ نے شہباز گل کا طبی معائنہ کیا، میڈیکل رپورٹ میں شہباز گل پر تشدد ثابت نہیں ہوا۔
چوہدری فیصل کی جانب سے شہباز گل پر پولیس حراست میں تشدد کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔
دوسرا فون غائب
پولیس شہباز گل کا دوسرا موبائل فون برآمد کرنے میں تاحال ناکام ہے، جبکہ ایک موبائل کا فرانزک کروانے کے لیے بھیج دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق شہباز گل کے زیرِ استعمال پی ٹی سی ایل نمبر اور نجی چینل کے نمبر کی سی ڈی آر نکلوائی جا رہی ہے جبکہ ریکارڈنگ میں آوازوں کو بھی میچ کروایا جائے گا۔
Comments are closed on this story.