Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

شمالی وزیرستان کے متاثرین کا دھرنا پانچویں روز میں داخل

مطالبات پورے نہ ہونے پرخیبرپختونخوا اسمبلی کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان
شائع 29 جولائ 2022 03:26pm
متاثرین میں 7 ہزار خاندان شامل ہیں، تصویر آج نیوز
متاثرین میں 7 ہزار خاندان شامل ہیں، تصویر آج نیوز
نقل مکانی کرنے والوں کا تعلق شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل سے ہے، تصویر آج نیوز
نقل مکانی کرنے والوں کا تعلق شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل سے ہے، تصویر آج نیوز

شمالی وزیرستان کے متاثرین کا راشن بندش کے خلاف پشاور پریس کلب کے باہر دھرنا پانچویں روز میں داخل ہوگیا۔

دھرنے میں آپریشن ضرب عضب کے باعث 2014 میں نقل مکانی کرنے والے شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل کے آئی ڈی پیز کے 7 ہزار خاندانوں کے افراد شامل ہیں۔

صوبائی ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کا مؤقف ہے تصدیق کے بعد متاثرین کی امداد دوبارہ بحال کی جائے گی۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم اے نے نہ صرف ان کا ماہانہ راش بند کیا بلکہ انہیں اپنےعلاقے میں واپس جانے والوں کی فہرست میں بھی شامل نہیں کیا ہے۔

مظاہرین کے مطابق 7 ہزار خاندانوں کے رہنے کیلئے کوئی جگہ ہے نہ ہی روزگار جس کے باعث یہ خاندان فاقوں پر مجبور ہیں۔

انہوں نے اعلان کیا کہ اگر ان کا ماہانہ راشن فوری جاری نہ کیا گیا تو خیبرپختونخوا اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔

مظاہرین کا موقف ہے کہ آپریشن ضرب عضب سے متاثرہ خاندانوں کو پی ڈی ایم اے کی جانب سے الاؤنس دیا جاتا تھا، جو نہیں دیا جارہا ہے۔ متاثرہ خاندانوں کو 12 ہزار گزارہ الاؤنس اور 8 ہزار راشن الاؤنس دیا جارہا تھا، جو گزشتہ ایک ماہ سے بند کردیا گیا۔

پی ڈی ایم اے کے ترجمان احسان داوڑ کے کہا کہ حکومت کا یہ فیصلہ ہے جن لوگوں کے علاقے کلیئر ہونے کے بعد واپسی ہوگئی ہے لیکن وہ پھر بھی ماہانہ پیسے لے رہے ہیں تو ان کی مراعات بند کردی جائیں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ جن کے علاقے کلیئر نہیں اور واپسی نہیں ہوئی تو اس حوالے سے قبائلی عمائدین اور افسران کے مابین مذاکرات جاری ہیں۔

KPK

PDMA

Waziristan

IDP