Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

جامعہ کراچی خودکش حملہ: مرکزی سہولت کار کا خاکہ جاری

خاکہ سی سی ٹی وی فوٹیج اورعینی شاہدین کی مدد سے تیارکیا گیا ہے
شائع 22 جولائ 2022 03:34pm
خودکش بم دھماکے میں تین چینی شہریوں سمیت چار افراد ہلاک ہوئے، تصویراے ایف پی
خودکش بم دھماکے میں تین چینی شہریوں سمیت چار افراد ہلاک ہوئے، تصویراے ایف پی

جامعہ کراچی خودکش حملے کی تحقیقات کے دوران اہم پیش رفت کرتے ہوئے مرکزی سہولت کار کا خاکہ تیار کر لیا۔

آج نیوز کے مطابق بارود سے بھرا بیگ تیار کرنے والے مرکزی سہولت کار کا خاکہ تیار کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق خودکش حملے میں استعمال ہونے والا بیگ دہشتگردزیب نے تیار کیا تھا، جس کا خاکہ سی سی ٹی وی فوٹیج اورعینی شاہدین کی مدد سے تیارکیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ مطلوب دہشتگرد دہلی کالونی میں رہائش پذیر رہا، جس کی عرفیت زیب ہے۔

مزید بتایا کہ کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) مجید بریگیڈ کے دہشتگردوں کو تربیت دیتا ہے، جبکہ گرفتاردہشتگرد داد بخش نے بھی زیب سے تربیت حاصل کی ہے۔

ذرائع کے مطابق داد بخش کو2020 میں افغانستان میں دہشتگردی کی تربیت دی گئی ہے۔

جامعہ کراچی خودکش دھماکے کا پس منظر

جامعہ کراچی میں ہونے والے خودکش بم دھماکے میں تین چینی شہریوں سمیت چار افراد ہلاک ہوئے تھے۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تحقیقات کے دوران خود کش بمبار خاتون کے شوہر سے رابطے میں رہنے والے دہشت گرد کو گرفتار کیا تھا۔

گرفتار ملزم ملک کے دیگر حصوں میں دہشت گردی کرچکا ہے، جبکہ اس کے قبضے سے خود کش جیکٹس اور بارود بھی برآمد کیا گیا تھا۔

خودکش دھماکا کرنے والی خاتون کون تھیں؟

ذرائع نے بتایا کہ چینی شہریوں کی وین پر خودکش حملہ کرنے والی خاتون شاری بلوچ عرف برمش تھیں، جن کا تعلق کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی سے تھا۔

شاری اپنے آبائی ضلع کیچ میں سیکنڈری اسکول ٹیچر تھیں، انہوں نے 2014 میں اپنا بی ایڈ جبکہ 2018 میں ایم یڈ مکمل کیا تھا۔

جامعہ کراچی

خودکش حملہ

بی ایل اے