حلیم عادل شیخ لاہور کے نجی ہوٹل سے گرفتار
کراچی: تحریک انصاف کے رہنما اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کو لاہور کے ایک نجی ہوٹل سے گرفتار کرلیا ہے۔
لاہور کے نجی ہوٹل کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چہرے ڈھانپے افراد حلیم عادل کو ہوٹل سے باہر لے جا رہے ہیں۔
دریں اثنا حلیم عادل کی بیٹی عائشہ حلیم کا کہنا ہے کہ کوئی پتہ نہیں، والد کہاں اور کس حال میں ہیں۔
عائشہ حلیم نے کہا ہے کہ والد کیخلاف دہشتگردی کا جھوٹا مقدمہ بنایا گیا، حلیم عادل نے پہلے ہی آگاہ کردیا تھا کہ انکی جان کو خطرہ ہے۔
ذرائع کابتانا ہےکہ حلیم عادل شیخ کو پارک لین ہوٹل سے تھانہ گلبرگ پولیس لاہور اور سندھ اینٹی کرپشن پولیس نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کیا۔
اپوزیشن لیڈر حلیم عادل کی بازیابی کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے، جس میں آئی جی اور چیف سیکرٹری پنجاب کو فریق بنایا گیا ہے۔
تاہم درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ حلیم عادل کو بازیاب کروانے کا حکم دیا جائے۔
پاکستان تحریک انصاف نے واقعے کی بظاہر سی سی ٹی وی فوٹیج ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے اس عمل کو “فاشسٹ عمل” قرار دیا ہے۔
خیال رہے کہ یہ پیش رفت ایسے وقت سامنے آئی جب پولیس نے نیوز اینکر عمران ریاض کو اسلام آباد کے ٹول پلازہ سے گرفتار کیا۔
تاہم ردعمل ظاہر کرتے ہوئے تحریک اںصاف نے آزادی اظہار کو دبانے پر حکومتی اقدامات اور عمران ریاض کی گرفتاری کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا۔
واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران نے اپنی تقریر میں صحافیوں کو مبینہ طور پر ہراساں کرنے اور سوشل میڈیا پر پابندیوں پر اتحادی حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
Comments are closed on this story.