پاکستان میں ہمارے مذہبی مقامات کی بہت اچھی دیکھ بھال کی گئی ہے: انڈین سکھ یاتری
لاہور: انڈیا سے 421 سکھ یاتریوں پر مشتمل وفد لاہور سے کرتارپور گردوارہ پہنچ گیا۔
آنے والے یاتری سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک دیو جی کی تدفین کے مقام پر رسمیں ادا کریں گے اور ان کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔
سکھ یاتری مہاراجہ رنجیت سنگھ کی 183ویں برسی میں شرکت کے لیے 10 روزہ دورے پر ہیں۔
گردوارہ پربھندک کمیٹی کے سردار اندرجیت سنگھ نے یاتریوں کا پرتپاک استقبال کیا۔
اس حوالے سے سردار اندرجیت سنگھ نے خبر رساں ادارے اے پی پی کو بتایا کہ سکھ یاتری دربار صاحب کرتار پور میں رات قیام کریں گے اور اگلی صبح ناشتے کے بعد لاہور میں مہاراجہ رنجیت سنگھ کی سمادھی جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یاتریوں کے لیے میڈیکل کیمپ بھی لگایا گیا ہے۔
مہاراجہ رنجیت سنگھ نے 18 سال کی عمر میں سکھ سلطنت (1799-1839) قائم کی۔
سردار اندرجیت سنگھ نے کہا کہ اس زمانے میں سکھ سلطنت کی سرحدیں مغرب میں درہ خیبر تک مشرق میں تبت تک اور جنوب میں مٹھن کوٹ شمال میں کشمیر تک پھیلی ہوئی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ سمادھی اس مقام پر بنائی گئی ہے جہاں رنجیت سنگھ کی آخری رسومات ادا کی گئی تھیں۔ سکھوں کے لیے یہ ایک مقدس مقام ہے۔
رنجیت سنگھ کی 183 ویں برسی پر سکھ یاتری 29 جون کو ان کی سمادھی پر رسومات کے حصے کے طور پر اکھنڈ پاٹھ پڑھیں گے۔
آنے والے سکھ یاتریوں نے اے پی پی کو بتایا کہ وہ پاکستان میں سکھوں کے مقدس مقامات کا دورہ کرکے بہت خوش ہیں اور یہ دورہ ان کی زندگی کے بڑے خواب کی تعبیر ہے۔
سکھ یاتریوں نے کہا کہ جو چیز انہیں زیادہ خوش کرتی ہے وہ پاکستانی عوام کی مہمان نوازی اور محبت ہے۔
ایک یاتری ارمیت کور نے کہا کہ ’پاکستانیوں کی محبت ہمیں یہاں کھینچ کے لائی ہے۔
ارمیت کور نے مزید کہا کہ سکھ کبھی بھی پاکستانی عوام کی محبت کو نہیں بھولیں گے۔
یاتریوں نے پاکستانی حکومت کی جانب سے انہیں فراہم کی جانے والی سیکیورٹی کی تعریف بھی کی، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں سکھوں کے مذہبی مقامات کی بہت اچھی طرح دیکھ بھال کی گئی ہے۔
ایوکیو ٹرسٹ پراپرٹی بورڈ (ای ٹی پی بی) کے چیئرمین حبیب الرحمان گیلانی نے کہا کہ مہاراجہ رنجیت سنگھ کی سمادھی ایک قابل احترام مقام ہے اور اسے سکھ روایات کے مطابق محفوظ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 183ویں برسی مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منائی جائے گی اور یاتریوں کی سہولت کے لیے تمام انتظامات کیے گئے ہیں۔
سکھ یاتری 21 جون کو واہگہ بارڈر کے راستے پاکستان پہنچے تھے اور 30 جون کو اسی راستے سے انڈیا واپس جائیں گے۔
Comments are closed on this story.