“امید کی جاتی ہے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال دیا جائے گا لیکن ایسا نہیں ہوتا”
برلن: وزیر مملکت برائے خارجی امور حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ فیٹف کے اجلاس سے قبل پاکستانی حکومت یہ امید کرتی ہے کہ پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال دیا جائے گا لیکن ایسا نہیں ہوتا۔
“اس بار ہم نے تمام اہداف حاصل کرلیے ہیں اور اب اجلاس کے آخری سیشن کے فیصلہ کا انتظار ہے۔”
ان کا کہنا تھا کہ فیٹف کی پریس کانفرنس کے بعد تمام صورتحال واضح ہوجائے گی اس لیے قبل ازوقت کچھ کہنا مناسب نہیں۔
انہوں نے کہا کہ “اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل حل کرنا ہماری اوّلین ترجیح ہے۔ وہ ملک کی ریڑھ ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔”
جرمنی کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ ملک دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشت میں اہم کردارادا کررہا۔
“ہمیں جرمنی کے ساتھ مختلف شعبہ جات میں کام کرنا ہے۔”
وزیر مملکت کا مزید کہنا تھا کہ حالیہ جرمن وزیر خارجہ نے پاکستان کا دورہ کیا اور مختلف امور پر اہم بات چیت ہوئی۔
حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ بھی جلد جرمنی کا دورہ کریں گے۔
فیٹف کے پانچ روزہ اجلاس کے اختتام پر پاکستان پیپلزپارٹی جرمنی کے وفد اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے حنا ربانی کھر نے کہا کہ “ہم نے اوورسیز پاکستانیوں کے لیے مختلف امور میں نرمی پیدا کی تاکہ ان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جا سکیں۔”
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے فیٹف کی تمام سفارشات پر عمل کرتے ہوئے قانون سازی کی ہے۔
“ہم نے حکومت سازی کے بعد فوری طور پر ہی یورپی ممالک میں سفارتی طریقہ تعلقات کو فروغ دیا اور فیٹف کے معاملے کو اٹھایا۔”
ان کا کہنا تھا پاکستان اپنے تمام پڑوسیوں کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہاں ہے۔
“چین، افغانستان اور ایران کے ساتھ ہمارے اچھے تعلقات ہیں لیکن جرمنی پر دنیا بھر کی نظریں ہیں۔ ہم بھی جرمنی کے ساتھ بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں۔ اس لیے پاکستان وزیراعظم اور وزیر خارجہ جرمنی کا جلد دورہ کریں گے۔”
Comments are closed on this story.