Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

جامعہ کراچی خودکش حملہ کیس میں مزید پیشرفت سامنے آگئی

حملہ آور خاتون سے رابطہ کے شبہ میں جامعہ کے اساتذہ کو بھی تحقیقات میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
شائع 28 اپريل 2022 04:39pm
اسکرین گریب سی سی ٹی وی فوٹیج
اسکرین گریب سی سی ٹی وی فوٹیج

جامعہ کراچی خودکش حملہ کیس میں سی ٹی ڈی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائی کے دوران مزید پیشرفت سامنے آگئی.

آج نیوز کے مطابق کاونٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں گزشتہ رات کراچی دہلی کالونی میں دو فلیٹس میں چھاپا مارا کر فلیٹس سے پاکستانی اور بھارتی موبائل فون سمز سمیت دیگر دستاویزات بھی برآمد کی گئیں۔

تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ کارروائی زیرحراست افراد کی نشاندہی پر کی گئی ہے جبکہ مختلف چھاپوں میں 7 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

تاہم چھاپے جامعہ کراچی دھماکے کے تناظر میں مارے گئے ہیں، جس میں زیرحراست افراد میں حملہ آور خاتون اور اس کے شوہر ہیبیتان بشیر کے قریبی رشتے دار بھی شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق پولیس نے رکشہ ڈرائیو اور کار سوار کو کلئیر قرار دے دیا ہے، سفید اسکارف والی خاتوں کو لفٹ دینے والے پروفیسر کا بیان بھی قلمبند کیا گیا ہے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ ایک روز قبل بھی خاتون ریکی کیلئے دھماکے کے مقام پر دیکھی گئی تھی، حملہ آور خاتون شاری بلوچ سے رابطہ کے شبہ میں جامعہ کے اساتذہ کو بھی تحقیقات میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

تفتیشی حکام خاتون حملہ آور خاتون کے شوہر کے اسٹاک ایکسچینج حملے میں بھی جانچ پرتال کر رہے ہیں۔

تاہم شاری بلوچ اس کے شوہر کو مقامی سہولت کاروں کی مدد حاصل تھی۔

karachi universtiy