جامعہ کراچی خودکش حملہ کیس میں مزید پیشرفت سامنے آگئی
جامعہ کراچی خودکش حملہ کیس میں سی ٹی ڈی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائی کے دوران مزید پیشرفت سامنے آگئی.
آج نیوز کے مطابق کاونٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں گزشتہ رات کراچی دہلی کالونی میں دو فلیٹس میں چھاپا مارا کر فلیٹس سے پاکستانی اور بھارتی موبائل فون سمز سمیت دیگر دستاویزات بھی برآمد کی گئیں۔
تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ کارروائی زیرحراست افراد کی نشاندہی پر کی گئی ہے جبکہ مختلف چھاپوں میں 7 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
تاہم چھاپے جامعہ کراچی دھماکے کے تناظر میں مارے گئے ہیں، جس میں زیرحراست افراد میں حملہ آور خاتون اور اس کے شوہر ہیبیتان بشیر کے قریبی رشتے دار بھی شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق پولیس نے رکشہ ڈرائیو اور کار سوار کو کلئیر قرار دے دیا ہے، سفید اسکارف والی خاتوں کو لفٹ دینے والے پروفیسر کا بیان بھی قلمبند کیا گیا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ ایک روز قبل بھی خاتون ریکی کیلئے دھماکے کے مقام پر دیکھی گئی تھی، حملہ آور خاتون شاری بلوچ سے رابطہ کے شبہ میں جامعہ کے اساتذہ کو بھی تحقیقات میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفتیشی حکام خاتون حملہ آور خاتون کے شوہر کے اسٹاک ایکسچینج حملے میں بھی جانچ پرتال کر رہے ہیں۔
تاہم شاری بلوچ اس کے شوہر کو مقامی سہولت کاروں کی مدد حاصل تھی۔
Comments are closed on this story.