دعا 18سال کی نہیں، نکاح جعلی ہے، بچی سے زبردستی بیان دلوایا جارہا ہے: والد دعا زہرہ
کراچی:کراچی سے لاپتہ ہونے والی دعا زہرہ کے والد مہدی کاظمی کا کہنا ہے کہ دعا 18 سال کی نہیں، نکاح جعلی ہے، بچی سےزبردستی بیان دلوایا جارہا ہے۔
کراچی میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے دعا زہرہ کے والد مہدی کاظمی کا کہنا تھا کہ میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ میری بچی مل گئی، جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے میرے پاس سارے ثبوت ہیں،میری شادی2005 میں ہوئی شادی کو 18 سال نہیں ہوئے تو بیٹی کیسے 18 سال کی ہوگئی؟
مہدی کاظمی نے پریس کانفرنس کے دوران دعا زہرہ کا پیدائشی سرٹیفکیٹ بھی دکھایا اور کہا کہ میرے پاس بچی کا 27 اپریل 2008ء کا برتھ سرٹیفکیٹ ہے، معاملے مکمل تحقیقات کی جائے۔
ان کا کہنا تھا میری بیٹی سے جوکہلوایا جارہا ہے وہ اسی طرح بول رہی ہے،میری بچی کو اغواءکیا گیا، گیم کے اندر میسجنگ سسٹم سے لڑکے نے میری بیٹی کوٹریپ کیا۔
والد مہدی کاظمی نے بیٹی کو کراچی لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بچی کو اگر میرے پاس نہیں تو چائلڈ پروٹیکشن کے حوالے کیا جائے، مجھے ان پر پورا اعتماد ہے۔
اس موقع پر دعا زہرہ کی والدہ نے کہا کہ دعا کا جس نے نکاح پڑھوایا ، نکاح نامے پر اس کی مہر نہیں،میری بیٹی کی ویڈیوز بناکر اسے بلیک میل کیا گیا ،دعا ویڈیو میں خوفزدہ نظر آرہی ہے ۔
دعا کے اہلخانہ نے میڈیا،پولیس اور قانون فافذ کرنے والے اداروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کوششوں سے میری بچی کے معاملات سامنے آئے۔
دعازہرہ نے والد کیخلاف دعویٰ دائر کردیا، والد اور کزن پر اغواء کی کوشش کا الزام
کراچی سے لاپتہ ہونے والی دعا زہرہ گمشدگی کیس میں ڈرامائی موڑ آگیا، دعا نے لاہور کی مقامی عدالت میں والد کیخلاف دعویٰ دائر کردیا۔
دعا زہرہ نے والد اور کزن پر اغوا ءکی کوشش کا الزام بھی لگادیا جبکہ عدالت نے دعا زہرہ کو ہراساں کرنے سے روک دیا ۔
دعا زہرہ نے والد پر لاہور میں واقع گھر میں گھسنے کا الزام عائد کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ والد میرے کزن زین العابدین سے میری زبردستی شادی کراناچاہتے تھے۔
دعا نے والد اور کزن پر اغوا کی کوشش کا بھی الزام لگاتے ہوئے کہا ہےکہ 18 اپریل کو والد مہدی کاظمی اور کزن زین العابدین اچانک گھرمیں گھس آئے اور اس دوران والد اور کزنن نے مجھ سے اور میرے خاوند سے گالم گلوچ کی اور ہمیں دھمکیاں دیں۔
دعا کاکہنا تھا کہ والد اور کزن نے مجھے میرےگھر سے اغوا ءکرنے کی کوشش بھی کی لیکن اہل محلہ کے جمع ہونےپر دونوں کی کوشش کامیاب نہ ہوسکی۔
دعا نے مؤقف اپنایاکہ میں نے اپنی پسند سے شادی کی ہے،اپنے خاوند کے ساتھ ہنسی خوشی رہ رہی تھی اور خاوند کے ساتھ رہنا چاہتی ہوں جبکہ باپ اور کزن کیخلاف فوجداری کارروائی کی جائے۔
سیشن عدالت نےدعا زہرہ کو ہراساں کرنے سے روک دیا جبکہ مجسٹریٹ کی عدالت نے دعا زہرا کو والد کیخلاف شواہدپیش کرنے کیلئے 18 مئی کوبلالیا۔
لاہور پولیس نے دعا زہرہ کو حویلی لکھا سے ڈھونڈ لیا
دوسری جانب لاہور پولیس نے کراچی سے لاپتہ ہونے والی دعا زہرہ کو حویلی لکھا سے ڈھونڈ لیا۔
ترجمان لاہور پولیس کے مطابق کراچی سے لاپتہ ہونے والی دعا زہرا کا سراغ اوکاڑہ سے ملا،دعا اپنے شوہر ظہیر کے ساتھ اس کے آبائی علاقے حویلی لکھا میں موجود تھی۔
پولیس حراست میں دعا زہرہ نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ اس نے اپنی مرضی سے ظہیر سے شادی کی۔
Comments are closed on this story.