Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

سعودی عرب: دہشت گردی کی مالی معاونت کے پیش نظر اجنبیوں کو عطیات دینے پر پابندی

سلطنت کی جنرل سیکیورٹی نے ایک بیان میں کہا کہ سیکیورٹی فورسز بھکاریوں کی گرفتاری اور ان کے خلاف قانونی اقدامات جاری رکھیں گی۔
شائع 06 اپريل 2022 11:24am
ریاستی سلامتی کی صدارت نے ٹویٹر پر ایک بیان میں کہا کہ اجنبی افراد آپ کے خیال سے کہیں زیادہ خطرناک ہو سکتے ہیں ـــــ فوٹو ٹیلر رپورٹ
ریاستی سلامتی کی صدارت نے ٹویٹر پر ایک بیان میں کہا کہ اجنبی افراد آپ کے خیال سے کہیں زیادہ خطرناک ہو سکتے ہیں ـــــ فوٹو ٹیلر رپورٹ

سعودی عرب کی صدارتی ریاستی سلامتی نے مملکت میں شہریوں اور رہائشیوں کو اجنبی افراد کو عطیہ دینے کیخلاف خبردار کیا ہے کہ اس طرح کے طرز عمل سے دہشت گردی کی مالی معاونت کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق ریاستی سلامتی کی صدارت نے ٹویٹر پر ایک بیان میں کہا کہ اجنبی افراد آپ کے خیال سے کہیں زیادہ خطرناک ہو سکتے ہیں، تاہم انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ صرف مجاز چینلز کے ذریعے عطیات دیں۔

پریزیڈنسی آف اسٹیٹ سیکیورٹی نے ایک ویڈیو بھی پوسٹ کی ہے، جس میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح کچھ بھکاری لوگوں کو دھوکہ دیتے ہیں۔

ایک مثال میں ایک آدمی نقاب پہنے عورت کے بھیس میں تھا اور اس کے ساتھ بچے بھی تھے جن کا اس نے "غیر قانونی سرگرمی کے مقصد سے" استحصال کیا۔

دریں اثنا سلطنت کی جنرل سیکیورٹی نے ایک بیان میں کہا کہ سیکیورٹی فورسز بھکاریوں کی گرفتاری اور ان کے خلاف قانونی اقدامات جاری رکھیں گی۔

انہوں نے شہریوں پر بھی زور دیا کہ وہ مجاز چینلز کے ذریعے عطیہ کریں، خاص طور پر احسان پلیٹ فارم کے ذریعے جس کا آغاز مملکت نے گزشتہ سال کیا تھا۔

علاوہ ازیں بھیک مانگنے کے خلاف قانون ہے، جسے سعودی عرب نے جنوری 2021 میں اپنایا تھا جس کے تحت ایسے جرمانے عائد کیے۔

تاہم قانون کے تحت ایک سال کی قید یا 100,000 ریال ($26,658) تک کے جرمانے سے لے کر یا دونوں بھیک مانگنے والے یا بھکاریوں کے ساتھ تعاون کرنے یا کسی کو بھیک مانگنے پر اکسانے پر عائد کرتا ہے۔

Saudi Arab

Ramzan 2022