لمپی وائرس: ویکسین کی 11 ہزار خوراکیں ترکی سے کراچی پہنچ گئیں
کراچی: جانوروں میں جِلد کی بیماری (لمپی اسکن وائرس) کے خلاف ویکسین کی 11 ہزار خوراکیں ترکی سے کراچی پہنچ گئی ہیں اور اسے صوبائی لائیو اسٹاک حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق لائیو اسٹاک حکام کا کہنا ہے کہ جانوروں کو یہ ویکسین لگائی جائے گی تاکہ ان کو وبائی بیماری سے بچایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ "صوبے میں 32 ہزار کے قریب جانور لمپی اسکن وائرس کا شکار ہوئے جبکہ 322 اس سے مر چکے ہیں"۔
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان نے پہلے لمپی اسکن وائرس ویکسین کی درآمد کی منظوری دے دی ہے جبکہ (ڈریپ) کے رجسٹریشن بورڈ نے اپنے اجلاس میں مویشیوں میں متعدی بیماری کی ویکسین کی درآمد کی منظوری دی۔
ڈریپ حکام نے بتایا کہ ریگولیٹری اتھارٹی نے کراچی اور پنجاب کی 2 کمپنیوں کو امپورٹ پرمٹ دیا۔
حکام نے بتایا کہ (ڈریپ) نے کمپنیوں کو جانوروں کی بیماری کی ویکسین ترکی اور اردن سے درآمد کرنے کی اجازت دی ہے۔
ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے بھی مویشیوں میں لمپی اسکن وائرس کو روکنے کے لیے ایک ویکسین تیار کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ڈاؤ یونیورسٹی محکمہ لائیو سٹاک سندھ کے تعاون سے لمپی اسکن وائرس کے خلاف ویکسین تیار کرے گا۔
جانوروں میں ہونے والی بیماری نے خاص طور پر کراچی میں دودھ اور گوشت فراہم کرنے والوں کو نقصان پہنچایا ہے کیونکہ مختصر عرصے میں ان کی قیمتوں میں غیر معمولی کمی دیکھی گئی۔
Comments are closed on this story.