ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک مسترد کردی
اسلام آباد: ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے وزیراعظم عمران خان کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک مسترد کردی۔
قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری کی زیر صدارت ہوا، اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کے بعد نعت رسول ﷺ مقبول پیش کی گئی۔
اجلاس مقررہ وقت سے 38 منٹ تاخیر سے شروع ہوا،اجلاس شروع ہوتے ہی پی ٹی آئی ارکان نے عمران خان کے حق میں نعرے بازی کرتے ہوئے کون بچائے گا پاکستان، عمران خان عمران خان کے نعرے لگائے،تحریک انصاف کے 17 ارکان قومی اسمبلی اپوزیشن لابی میں بیٹھے ہیں۔
ڈپٹی اسپیکر نے پہلے وقفہ سوالات شروع کرایا جس میں وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تحریک عدم اعتماد آئینی حق ہے اور تحریک عدم اعتماد آئین کے آرٹیکل 95 کے تحت لائی جاتی ہے،7 مارچ کو ہمارے سفیر کو میٹنگ میں طلب کیا جاتا ہے اور ہمارے سفیر کو بتایا جاتا ہے کہ وزیراعظم کخلااف تحریک اعتماد لائی جارہی ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 5 اے کے تحت ریاست سے وفاداری ہر شہری کا فرض ہے اور بتایا گیا کہ بیرون ملک کی مدد سے حکومت ہٹائی جاسکتی ہے، کیا پاکستان کے عوام کٹھ پتلیاں ہیں اور یہ تماشہ نہیں چل سکتا۔
فواد چوہدری کی گفتگو کے بعد ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے قائد حزب اختلاف کی جانب سے پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ نہیں کرائی ۔
ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے تحریک عدم اعتماد کو آئین و قانون کے منافی قرار دے کر مسترد کردیا اور اجلاس کو غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا۔
تحریک عدم اعتماد کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اور خصوصا ریڈ زون میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کےع گئے جبکہ شہر اقتدار میں دفعہ 144بھی نافذ کردی گئی ہے۔
علاوہ ازیں میٹرو بس سروس کو بھی غیر معینہ مدت کیلئے بند کردیا گیا ہے ۔
Comments are closed on this story.