دھمکی آمیز خط پر امریکا کا بیان سامنے آگیا
وائٹ ہاؤس نے وزیراعظم عمران خان کے لگائے گئے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’ان الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے‘۔
گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے ٹیلیویژن خطاب میں "دھمکی آمیز خط" کا حوالہ دیتے ہوئے، جو وزیر اعظم نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی حکومت کے خلاف ایک غیر ملکی خط موصول ہوا ہے۔ تاہم وزیر اعظم نے مبینہ طور پر غلطی سے اس سازش کے پیچھے امریکا کا نام لے لیا تھا لیکن انہوں نے غلطی تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ اس کے پیچھے امریکا نہیں کوئی اور ملک ہے۔
وائٹ ہاؤس کا ردعمل
معمول کی پریس پریس بریفنگ کے دوران وائٹ ہاؤس کی کمیونیکیشن ڈائریکٹر کیٹ بیڈنگ فیلڈ سے وزیراعظم عمران خان کے لگائے گئے الزامات کے متعلق سوال کیا گیا کہ 'امریکا پاکستان میں موجودہ حکومت کے خاتمے کا خواہشمند ہے'، تو سوال کے جواب میں کیٹ بیڈنگ فیلڈ نے کہا کہہ’ان الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے‘۔
امریکی محکمہ کا ترجمان
دریں اثنا وزیر اعظم عمران خان کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان میں ہونے والی پیش رفت کو قریب سے دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے آئینی عمل اور قانون کی حکمرانی کی ہم احترام کرتے ہیں، لیکن جب ان الزامات کی بات کی جائے، تو ان میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران نے ٹیلیویژن خطاب میں انکشاف کیا تھا کہ پاکستان کو دھمکی آمیز خط امریکا نے بھیجا ہے۔
Comments are closed on this story.