ممبئی: بھارتی صحافی کو یورپ جانے سے روک دیا گیا
نئی دہلی: ممتاز ہندوستانی مصنف اور صحافی رانا ایوب نے کہا ہے کہ انہیں دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت میں صحافیوں اور حقوق کے بارے میں بات کرنے کے لیے یورپ جانے سے روک دیا گیا۔
صحافیوں اور کارکنوں نے طویل عرصے سے وزیر اعظم نریندر مودی کے تحت ہراساں کیے جانے کی شکایت کی ہے، جن کی حکومت پر تنقیدی رپورٹنگ کو خاموش کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق رانا ایوب، جو مودی اور ان کی ہندو قوم پرست حکومت کے شدید ناقد ہیں، کو مختلف تقریبات میں شرکت کے لیے منگل کو لندن اور پھر اٹلی جانا تھا۔
لیکن 37 سالہ ایوب نے ٹویٹر پر کہا کہ انہیں ممبئی ایئرپورٹ پر روکا گیا کیونکہ حکام کی جانب سے ان کے خلاف مبینہ منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کی گئی تھیں۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق رانا ایوب کو کیس کے سلسلے میں پوچھ گچھ کے لیے جمعہ کو پیش ہونے کو کہا گیا ہے۔
انڈین انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے رانا ایوب پر الزام لگایا ہے کہ اس نے اپنے ذاتی استعمال کے لیے کورونا وائرس کے متاثرین کے لیے رقم نکالی تھی۔
رانا ایوب، جس نے الزامات کی تردید کی ہے، کہتی ہیں کہ وہ انتہائی دائیں بازو کے ہندو گروپوں کی طرف سے مسلسل ہراساں کیے جانے کا شکار رہی ہیں۔
Comments are closed on this story.