پی ٹی آئی نے مسلم لیگ ق کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ کی پیشکش کر دی
پی ٹی آئی کی قیادت نے پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے عدم اعتماد کی تحریک جمع کرانے کے بعداپنے اہم اتحادی مسلم لیگ (ق) کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ کی پیشکش کرنے پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔
آج نیوز کے مطابق حکمران جماعت کے وفد، جسے قومی اسمبلی میں وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں اتحادی جماعت کو آمادہ کرنے کا کام سونپا گیا ہے، نے اسلام آباد میں مسلم لیگ (ق) کی قیادت سے ملاقات کے دوران یہ پیشکش کی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے اتحادی پارٹنر سے کہا کہ وہ ماضی کی طرح حکومت کی حمایت کرے اور تحریک عدم اعتماد میں حمایت کریں۔
وزیراعظم عمران خان پنجاب کے چیف ایگزیکٹو کا عہدہ مسلم لیگ (ق) کو دینے کو تیار ہے۔
تاہم ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ق لیگ نے ابھی تک اس تجویز پر کوئی حتمی جواب نہیں دیا۔
یہ پیشکش اس وقت سامنے آئی ہے جب کم از کم 119 قانون سازوں بشمول پاکستان مسلم لیگ نواز اور پاکستان پیپلز پارٹی کے ایم پی اے نے پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی دستاویز پر دستخط کیے۔
انہوں نے کہا کہ ایوان کی اکثریت کو وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار پر اعتماد نہیں ہے کیونکہ وہ صوبے کے معاملات آئین کے مطابق نہیں چلا رہے۔
انہوں نے ملک میں جاری صورتحال کی وجہ سے پنجاب میں جمہوری اقدار کو پامال کیا ہے، لہذا اس ایوان نے وزیر اعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرائی گئی دستاویز جس کی ایک کاپی آج نیوز ڈیجیٹل کے پاس دستیاب ہے۔
مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے اتوار کو وفاقی دارالحکومت میں مسلم لیگ (ق) کے رہنماؤں سے ملاقات کی اور ان سے حمایت مانگی، تاہم اتحادی جماعت نے اپوزیشن کی پیشکش پر غور کرنے کے لیے مزید وقت مانگا۔
مسلم لیگ (ق) کے رہنما طارق بشیر چیمہ نے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے مسلم لیگ (ن) کے وفد کی ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک یا دو دن میں اپنا فیصلہ سامنے لانے کی کوشش کریں گے۔
طارق چیمہ، جو وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ اینڈ ورکس ہیں، نے حوالہ دیا کہ ان کے بھی کچھ مسائل ہیں جیسے دوسرے اتحادیوں کے ہیں۔
Comments are closed on this story.