شاہ زین بگٹی کا وفاقی کابینہ سے استعفیٰ کا اعلان
جمہوری وطن پارٹی کے رہنما اور وزیراعظم کے معاون خصوصی شاہ زین بگٹی نے بلوچستان صوبے میں ترقی نہ ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے وفاقی کابینہ سے استعفیٰ دینے کا اعلان کردیا ہے۔
اسلام آباد میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ زین بگٹی نے کہا کہ حکومت بلوچستان میں ڈیلیور کرنے میں ناکام رہی ہے۔
انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کی کابینہ سے استعفیٰ دینے کااعلان کرتے ہوئے کہا کہ "وفاقی حکومت نے ہمیں امید دلائی کہ حالات بہتر ہوں گے لیکن عوام کو مایوسی ہوئی ہے۔"
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہم سے جو ہو سکا وہ کریں گے۔
اپنی شکایات کی وضاحت کرتے ہوئے شاہ زین بگٹی نے کہا کہ جب وزیر اعظم پہلی بار اقتدار میں آئے تو انہوں نے جنوبی بلوچستان اور کم ترقی یافتہ علاقوں پر توجہ دینے کا وعدہ کیا، لیکن وہ ایسا کرنے میں ناکام رہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی حکومت کے دور میں غفلت کی وجہ سے شورش بڑھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ سب کرپٹ ہیں، ثبوت عوام کے سامنے رکھیں، وہ فیصلہ کریں گے ، لیکن آپ صرف غلط الفاظ استعمال کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے جنوبی پنجاب کے لیے ترقیاتی پیکج کا اعلان کیا لیکن بلوچستان کو نظر انداز کیا۔
دریں اثنا بلاول بھٹو زرداری نے شاہ زین بگٹی کے استعفے کو ایک "بہادرانہ فیصلہ" قرار دیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیر اعظم عمران نے "اپنے اتحادیوں کو استعمال کیا"۔
انہوں نے شاہ زین بگٹی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ملک کے عوام کو پیغام دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شاہ زین بگٹی نے "آزادانہ فیصلہ" لیا ہے جس کا اعلان آج انہوں نے کیا ہے۔
بلاول نے کہا کہ بگٹی صاحب ایک بہادر آدمی ہیں اور وہ اپنی بات کی قدر کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام جانتے ہیں کہ نئے پاکستان کا مطلب مہنگائی اور بے روزگاری ہے، عوام پھر اس جال میں نہیں پھنسیں گے چاہے وہ کچھ بھی کرلیں۔
دوسری جانب فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ شاہ زین بگٹی کل واپس آئیں گے۔
Comments are closed on this story.