Aaj News

جمعرات, دسمبر 19, 2024  
16 Jumada Al-Akhirah 1446  

چین اور پاکستان کے درمیان بڑا تجارتی راستہ 2 سال بعد کھلنے کا امکان

یہ راستہ 29 جولائی اور 10 اگست 2020 کے درمیان تجارتی راستہ چین میں پھنسے ہوئے سامان سے لدے کنٹینرز کی نقل و حمل کی سہولت کے لیے عارضی طور پر کھلا تھا۔
شائع 27 مارچ 2022 10:38am
(درہ خنجراب) گلگت بلتستان میں واقع سرحدی مقام واقع ہے، __ فائل فوٹو
(درہ خنجراب) گلگت بلتستان میں واقع سرحدی مقام واقع ہے، __ فائل فوٹو

بیجنگ: کورونا وائرس کے پیش نظر 2 سال سے زیادہ عرصے تک بند رہنے کے بعد چین اور پاکستان کے درمیان ایک بڑا تجارتی راستہ خنجراب پاس 1 اپریل 2022 سے تجارتی سرگرمیوں کے لیے دوبارہ کھول دیا جائے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق (درہ خنجراب) گلگت بلتستان میں واقع سرحدی مقام واقع ہے، جسے نومبر 2019 میں بند کر دیا گیا تھا تاکہ دونوں ممالک کے درمیان ایک بڑے تجارتی راستے سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔

تاہم مختصر مدت کے لیے پاس جولائی اور ستمبر 2020 میں کھولا گیا اور پھر نومبر 2021 میں، صرف سامان سے لدے ٹرکوں کی نقل و حمل کے لیے جو چین میں پھنسے ہوئے تھے۔

چائنا اکنامک نیٹ نے ہفتہ کو اطلاع دی کہ یہ پاس عموماً مئی سے نومبر تک دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور سفری سرگرمیوں کے لیے کھلا رہتا ہے جبکہ ایک پاکستانی حکام نے کہا کہ "چینی حکام نے پاکستان کے ساتھ خنجراب پاس کو دوبارہ کھولنے کے حوالے سے ایک خط ہمارے ساتھ شیئر کیا ہے"۔

انہوں نے مزید کہا کہ مئی 2013 میں دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے مطابق سرحد یکم اپریل کو دوبارہ کھول دی جائے گی۔

حکام نے کہا خط میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے، مزید یہ کہ درہ خنجراب بھی چین پاکستان اقتصادی راہداری کے اہم تجارتی مقامات میں سے ایک ہے۔

خنجراب پاس کے دونوں اطراف کی حکومت نے بندرگاہ کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ پاکستان سے سامان کی آمد شروع ہونے سے پہلے کورونا کے حوالے سے تمام ضروری اقدامات اٹھائیں اور اس بیماری پر قابو پانے کو یقینی بنائیں۔

واضح رہے کہ 29 جولائی اور 10 اگست 2020 کے درمیان تجارتی راستہ چین میں پھنسے ہوئے سامان سے لدے کنٹینرز کی نقل و حمل کی سہولت کے لیے عارضی طور پر کھلا تھا۔

china

economy