اسرائیل کا ’تاریخی‘ علاقائی سربراہی اجلاس کی میزبانی کرنے کا اعلان
اسرائیل اگلے ہفتے ایک "تاریخی" علاقائی کانفرنس کی میزبانی کرے گا۔
اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لاپڈ نے مذکوروہ کانفرنس منعقد کرنے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ کیونکہ اسرائیل ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے مذاکرات کرنے کے حق میں نہیں ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق وزیر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش کے وزرائے خارجہ اتوار اور پیر کو سفارتی ملاقاتوں کے سلسلے میں اسرائیل پہنچیں گے۔
متحدہ عرب امارات اور بحرین نے 2020 میں اسرائیل کے ساتھ امریکی ثالثی کے تحت تعلقات کو معمول پر لائے تھے۔
تاہم جس معاہدے کے تحت تعلقات بحال ہوئے تھے اس کو ابراہم معاہدے کے نام سے جانا جاتا ہے، جو ایران پر باہمی تشویش کی بنیاد پر ایک نیا علاقائی متحرک بنا جبکہ مراکش نے پچھلے سال اس کی پیروی کی تھی۔
مزید براں مصر، اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے رہنماؤں نے منگل کے روز شرم الشیخ کے ریزورٹ بحیرہ احمر میں ملاقات کی جس میں روس کے یوکرین پر حملے اور ایران کے اثر و رسوخ کے اقتصادی اثرات پر بات چیت کی گئی۔
واضح رہے کہ اسرائیل اور مصر نے سنہ 1979 میں امن معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
Comments are closed on this story.