ہمارے سارے معاشی اشاریے درست ہیں اور ملک ترقی کے رستے پر چل نکلا، وزیراعظم
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ دعویٰ ہے پہلے کسی حکومت نے ہیلتھ کارڈ جیسا منصوبہ نہیں دیا، میری خواہش ے کہ ہمارے ملک کو کسی کی غلامی نہ کرنی پڑے، آج ہمارے سارے معاشی اشاریے درست ہیں اور ملک ترقی کے رستے پر چل نکلا۔
وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں پمزاسپتال کے نئے شعبوں کاسنگ بنیادرکھ دیا۔
وزیراعظم نے تقریب سےخطاب کرتےہوئے کہا کہ سب سے زیادہ تکلیف میں مریض ایمرجنسی میں آتےہیں،آج خوشی ہے کہ ہم شعبہ حادثات وایمرجنسی اسپتال کی طرف گئے ،شعبہ وایمرجنسی کیلئے اسپیشل آرکیٹکٹس کی خدمات حاصل کی جائیں گی ،سرکاری اسپتالوں پربہت بوجھ ہوتاہے، 10 سال میں اسلام آبادکی آبادی دگنی ہوگئی ہے،لوگ علاج کیلئےقرض لے لیتے ہیں اور پھر علاج کراتےہوئےغربت کی لکیرسےنیچےچلےجاتےہیں، دوسری جانب ڈاکٹرزدوردرازعلاقوں میں جاناپسندنہیں کرتے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہم عوام کومفت ہیلتھ انشورنس دےرہےہیں، ہیلتھ انشورنس کا خیبرپختونخوا سے آغازکیاتھا،اسلام آباد آبادی کی وجہ سے تیزی سے بڑھتا جارہاہے ، آبادی بڑھتی ہے تو وسائل کم اور مسائل میں اضافہ ہوجاتاہے، ہم نے آباد ی کے تناسب سے وسائل میں بھی اضافہ کرنا ہے، دعویٰ ہے پہلے کسی حکومت نے ہیلتھ کارڈ جیسا منصوبہ نہیں دیا ، ہم نے ابتدائی طور پر محدود اور پھر تمام صوبوں کیلئے ہیلتھ کارڈ منصوبہ میں توسیع کی ۔
عمران خان نے کہا کہ فلاحی ریاست اور اس میں انسانیت کی خدمت میری حکومت کی اولین ترجیح ہے،آ ج شہری ملک کے کسی بھی اہسپتال میں علاج کرواسکتےہیں ، کسی اسپتال کے سربراہ کا فون آیا اور کہا کہ ہیلتھ کارڈ سے مزدورکا دل کا آپریشن کیا،مجھے خوشی ہے ملک کے ہر ادارے میں اصلاحات کیلئے کچھ نہ کچھ کیاگیا۔
وزیر اعظم عمران خان نے مزیدکہا کہ ہم نے تعلیم کے یکساں نصاب کیلئے کوششیں کیں اور کامیاب ہوئے ، انگریزی زبان تعلیم کیلئے استعمال ہوناچاہیے تھا لیکن یہ لوگوں کی احساس کمتری بن گیا ،انگریزی زبان تعلیم کی بجائے کلاس سسٹم اختیا رکیا گیا ،لوگ خود کو پڑھالکھا ثابت کرنے کیلئے پہلے انگریزی بولتے ہیں ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ریاست مدینہ میں تلوار سے انقلاب نہیں آیا بلکہ ان کا اخلاق اور کردار انقلاب لے کر آیا،ہم نے تعلیم ، صحت اور معیشت کو ٹھیک کیا ہے ک، آج آئی ایم یف کہہ رہا ہے پاکستان کی معیشت مستحکم ہے ، چاہتا ہوں کہ ہمارے ملک کو کسی کی غلامی نہ کرنی پڑے ۔
Comments are closed on this story.