پی ٹی آئی کے 24 ایم این ایز سندھ ہاؤس میں مقیم ہیں، راجہ ریاض کا دعویٰ
سندھ ہاؤس اسلام آباد میں مقیم پاکستان تحریک انصاف کے ایک ایم این اے نے "یرغمالی" اور "ہارس ٹریڈنگ" کی افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے قبل سیکیورٹی خدشات کے باعث وہاں قیام پذیر ہیں.
آج نیوز کی صحافی عاصمہ شیرازی نے اسلام آباد میں سندھ ہاؤس کا دورہ کیا جہاں انہوں نے پی ٹی آئی کے نور عالم خان سمیت قانون سازوں سے بات کی جنہوں نے اس خیال کو ختم کردیا کہ انہیں ان کی مرضی کے خلاف سندھ ہاؤس میں رہنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے آج نیوز کو بتایا کہ "کسی نے ہمیں یہاں آنے کیلئے مجبور نہیں کیا ہے، کسی نے بھی ہمیں عدم اعتماد کے ووٹ کیلئے کوئی رقم ادا نہیں کی۔"
انہوں نے کہا کہ "میں نے تحریک عدم اعتماد پر ووٹ دینے کیلئے ایک پیسہ بھی نہیں لیا ہے اور میں اس کی قسم کھا سکتا ہوں۔ ہم آئین میں دیئے گئے حق کے مطابق ووٹ دیں گے۔"
صحافی حامد میر سندھ ہاؤس کے ایک اور وزیٹر تھے جہاں انہوں نے جہانگیر ترین گروپ پی ٹی آئی کے ایم این اے راجہ ریاض سے بات کی، جنہوں نے دعویٰ کیا کہ حکمران پی ٹی آئی کے کم از کم 24 ایم این ایز سندھ ہاؤس میں مقیم ہیں۔
انہوں نے حامد میر کو بتایا کہ انہیں ان کے خلاف سیکورٹی کریک ڈاؤن کا خوف ہے جیسا کہ 10 مارچ کو پارلیمنٹ لاجز میں جمعیت علمائے اسلام کے اراکین اسمبلی کے خلاف کیا گیا تھا۔
راجہ ریاض نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی رہنما پارلیمنٹ لاجز میں جانے کیلئے تیار ہیں اگر وزیر اعظم اس بات کی ضمانت دیں کہ ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی چاہے ان کے عدم اعتماد کے ووٹ کے حق میں یا اس کے خلاف فیصلہ ہو۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا حکومت اپنے اسمبلی ممبران کو تحریک میں وزیر اعظم کے حق میں ووٹ دینے پر مجبور کر رہی ہے، ریاض نے کہا "مجھے سزا دی گئی ہے کیونکہ میں ہمیشہ عوام کو درپیش مسائل پر بات کرتا ہوں۔"
Comments are closed on this story.