Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

لمپی وائرس جنگل میں آگ کی طرح پھیل رہا ہے: عبدالباری پتاقی

کراچی: سندھ کے لائیو سٹاک اور فشریز کے وزیر عبدالباری پتافی نے...
شائع 14 مارچ 2022 02:51pm
Photo: FILE
Photo: FILE

کراچی: سندھ کے لائیو سٹاک اور فشریز کے وزیر عبدالباری پتافی نے کہا ہے کہ صوبے کو آج (پیر) کو لمپی وائرس بیماری کی ویکسین مل جائے گی۔

لمپی وائرس، جو جانوروں خصوصاً بھینسوں اور گائے کو تیزی سے متاثر کر رہا ہے،اس نے ملک بھر میں مویشیوں کے فارموں کو متاثر کردیا ہے۔

اس کی پہلی بار نشاندھی گزشتہ سال اکتوبر میں سامنے آئی تھی۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عبدالباری پتافی نے کہا کہ ان کا محکمہ جنوبی افریقہ اور جرمنی کی متعدد کمپنیوں سے رابطے میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ویکسین کے نمونے جمع کر لیے گئے ہیں، لیکن ہم ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سے تصدیق کے بعد ہی آرڈر دے سکیں گے۔

صوبائی وزیر نے ہنگامی بنیادوں پر ویکسین کی فراہمی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وائرس نے مویشی مالکان کو شدید متاثر کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ لمپی وائرس بیماری جانوروں میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل رہا ہے، حالات ہاتھ سے نکلتے جا رہے ہیں۔

انہوں نے ان افواہوں کو مسترد کر دیا کہ وائرس گوشت یا دودھ کے ذریعے منتقل ہوتا ہے۔

اس سے قبل آغا خان یونیورسٹی ہسپتال نے بھی متاثرہ جانوروں کا گوشت اور دودھ پینا محفوظ قرار دیا تھا۔

اس بیماری کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ یہ بیماری بھینس سے بھینس میں منتقل ہو سکتی ہے لیکن یہ بھینس سے بکری، مرغی یا انسانوں میں منتقل نہیں ہو سکتی۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ محکمہ لائیو سٹاک نے سندھ حکومت کو خط لکھ کر مویشی منڈیوں پر پابندی اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے، کیونکہ صرف پابندی گائے پر ہونی چاہیے۔

تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق سندھ میں اب تک 22 ہزار جانور اس بیماری سے متاثر ہو چکے ہیں جن میں سے 120 کی موت ہو چکی ہے۔

Lumpy Skin Disease