تحریک عدم اعتماد: شیخ رشید اور مونس الٰہی آمنے سامنے
وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ وہ وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ مضبوطی سے متحد ہیں نہ کہ ان لوگوں سے جو وزیر اعظم کو پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے بلیک میل کر رہے ہیں۔
کوئٹہ میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید نے دعویٰ کیا کہ پاکستان تحریک انصاف کی موجودہ حکومت اپنی پانچ سالہ آئینی مدت پوری کرے گی اور آئندہ عام انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی ’تحریک عدم اعتماد‘ ناکام ہوگی کیونکہ حکومت سیاسی محاذ پر پراعتماد ہے۔
انہوں نے اپوزیشن جماعتوں پر ایم این ایز کو حمایت کے لیے خریدنے کا الزام لگایا۔
شیخ رشید نے اپوزیشن پر زور دیا کہ وہ تصادم کی سیاست سے گریز کریں اور ملک کی بہتری کے لیے کام کریں۔
ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ انصار الاسلام کے رضاکار پارلیمنٹ لاجز میں گھس گئے، کسی کو قانون شکنی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے انصار الاسلام کے رضاکاروں کو چیلنج کیا کہ وہ قومی اسمبلی میں ووٹنگ کے دن آنے کی ہمت کریں۔
دوسری جانب مسلم لیگ ق کے رہنما اور وفاقی وزیر مونس الٰہی کا شیخ رشید کے طنزیہ بیان پر ردعمل سامنے آگیا۔
ٹوئٹر پر اپنے بیان میں مونس الٰہی نے کہا کہ وہ وزیر داخلہ شیخ رشید کی عزت کرتے ہیں، لیکن شیخ رشید بھول رہے ہیں کہ وہ اسی جماعت کے لیڈران کے بزرگوں سے اسٹوڈنٹ لائف میں پیسے لیا کرتے تھے۔
Comments are closed on this story.