پاکستان اور افغانستان کارگو ٹرکوں کی آزادانہ نقل و حرکت پر متفق
پاکستان اور افغانستان نے دونوں ممالک کے درمیان ٹرکوں اور عملے کی آزادانہ نقل و حرکت پر اتفاق کیا ہے، جس سے طالبان کی زیرقیادت حکومت میں دو طرفہ تجارت کے امکانات کو فروغ ملے گا۔
ٹولو نیوز نے رپورٹ کیا کہ یہ معاہدہ عارضی داخلہ دستاویز کے تحت طے پایا، جو 21 مارچ سے نافذ العمل ہوگا۔
عبدالرزاق داؤد، مشیر برائے تجارت اور سرمایہ کاری نے کہا کہ "ہم نے آخر کار یہ کر لیا ہے! علاقائی روابط کے محاذ پر تاریخی پیش رفت ہے"۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہ بتانا چاہتے ہیں کہ پاکستان اور افغانستان نے دونوں ممالک کے درمیان ایک دوسرے کے ٹرکوں کی آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت دی ہے اور عارضی داخلے کے دستاویزات کو عبور کیا ہے،"
تاہم معاہدے کی بنیاد پر کوئٹہ اور پشاور میں واقع افغان قونصل خانے پاکستانی ٹرکوں کی نقل و حرکت کے لیے دستاویزات جاری کریں گے۔
اسی طرح قندھار اور خوست میں پاکستان کے قونصل خانے افغان ٹرکوں کے لیے متعلقہ کاغذات جاری کریں گے۔
افغانستان اور پاکستان کے درمیان جوائنٹ چیمبر آف کامرس کے مطابق اس معاہدے سے پاکستانی شہروں میں افغان ٹرکوں کی آزادانہ نقل و حرکت ممکن ہو گی۔
جوائنٹ چیمبر کے سربراہ، نقیب اللہ سپائی نے کہا کہ "افغانستان اور پاکستان کی حکومتوں نے اس پر اتفاق کیا ہے اور یہ جلد ہی عملی طور پر موثر ہو جائے گا۔"
اسی اثنا میں افغان تاجروں نے مزید کہا کہ ٹرکوں کی آزادانہ نقل و حرکت سے اشیاء کی قیمتیں کم کرنے میں مدد ملے گی۔
ایک تاجر نے بتایا کہ "پہلے، افغان ٹرکوں کو کراچی سے اشیاء درآمد کرتے وقت جرمانہ کیا جاتا تھا، لیکن اب یہ مسائل حل ہو گئے ہیں۔"
Comments are closed on this story.