Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

عمران خان کے ساتھ وہ کروں گا جو نسلیں یاد رکھیں گی، بلاول بھٹو زرداری

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے...
اپ ڈیٹ 10 مارچ 2022 02:21pm

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان کے ساتھ وہ کروں گا جو نسلیں یاد رکھیں گی،ہم نے بندوق کا استعمال نہیں کیا ہے لیکن اس کا استعمال کرنا بہت اچھے سے آتا ہے۔

چیئر مین پیپلز پارٹی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا پورے ملک کے عوام کو لانگ مارچ میں شرکت کیلئے مبارک باد اور شکریہ ادا کرتا ہوں، عوام نے مل کر اسے تاریخی مارچ بنادیا ہے اور یہ مارچ تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے تحریک بنادیا،اس لانگ مارچ میں شامل تمام صوبوں کی عوام نے اس سلیکٹڈ وزیراعظم کو مسترد کردیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے جیالوں نے اپنا کام کرلیا اب پارلیمان پر ذمہ داری ہے، اب عوام کی امیدوں پر ہم نے پورا اترنا ہے، اب وہ دن دور نہیں کہ پارلیمان اپنے آپ سے یہ سیاہ دھبہ و داغ ہٹائے گا، جلد ہی جیسے ہی سیشن بلایا جائے گا اس 2018 کی غلطی کو درست کریں گے۔

چیئر مین پیپلز پارٹی نے کہا ہم آج بھی جمہوریت کی بات کرتے ہیں، اگر ہم مطالبہ کرتے کہ دھرنا دینا ہے تو آج بھی عوام موجود ہوتی، ہم غیر جمہوری انداز میں حملہ کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے البتہ ایسا کرسکتے تھے۔

چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے مزیدکہا کہ 2ایسے واقعات ہوئے ہیں جو ناقابل برداشت ہیں، آصفہ بی بی پر ہونے والا حملہ ناقابل برداشت ہے، میں نے صبردکھایا کیونکہ میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتا ہوں، میں نے ویڈیو کو ہر طریقے سے دیکھا، ہر زاویے سے دیکھا یہ سب کچھ اچانک نہیں ہوا، براہ راست میری ہمشیرہ کو ہٹ کیا گیا یہ حملہ ہمارے لئے پیغام تھا، یہ جمہوریت بحالی کے حوالے سے میرے لئے اور میرے والد کلئے پیغام تھا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ قوم کے سامنے کھڑے ہوکر وزیراعظم صدر زرداری کو بندوق کی دھمکی دے رہا ہے، یہ ہم سے برداشت نہیں ہوگا، ہم اس حکومت پر کوئی اعتماد نہیں کریں گے، آئی ایس آئی سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کرے، اس بنیاد ہم آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے، آصف زرداری پر حملہ ناقابل برداشت ہے۔

چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے اپنی والدہ سے لے کر اب تک بہت برداشت کیا ہے، اب مزید برداشت نہیں کریں گے ، میں اب جوان ہوں، میری رگوں میں آصف زرداری، شہید بی بی اور شہید قائد عوام کا خون ہے، اب بس! اب ہم ایک بھی چیز برداشت نہیں کریں گے، ہم پھر جو ری ایکشن دیں گے وہ کوئی برداشت نہیں کرے گا۔

چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ آپ سیاست کریں، یہ آپ کا اور ہمارا حق ہے مگر آپ زندگی و موت کی دھمکی دیں گے یہ ناقابل برداشت ہے، یہ ایک ماڈرن ملک ہے، ہم 2022 میں جی رہے ہیں ہمارا حق ہے کہ ہم پرامن طور پر سیاست کریں، ہم امید کرتے ہیں ایسا ہوگا، ماحول کو پرامن رکھا جائے گا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ آپ نےابھی ردعمل نہیں دیکھا،میں آپ کے ساتھ وہ کروں گا جونسلیں یادرکھیں گی،ہم نےکبھی بندوق استعمال نہیں کی مگراستعمال کرناجانتےہیں،ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں،ہماری تحریک سےعمران خان کی گھبراہٹ میں اضافہ ہوگا۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ عوامی مارچ کے وقت بھی کہا تھا کہ یہ جتنا بھی پریشان ہوگا کرسی خطرے میں ہوگی وزیراعظم مزید گالیاں دیں گے، اب گالیاں دینے سے آپ کی کرسی نہیں بچے گی، اب آپ کا جھوٹ نہیں چلے گا، 3سال حکومت میں رہنے کے بعد یہ کہتا ہے کہ زرداری اور پیپلز پارٹی ان کا ٹارگٹ ہے، ہمیشہ یہی پیپلز پارٹی آپ اور آپ جیسے لوگوں کا ٹارگٹ رہا ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کامزید کہنا تھا کہ ہم نے ہر دور میں پیپلز پارٹی کے عوام کے حقوق کی بات کی، ملک کو بچایا، پہلے دن سے پیپلز پارٹی نے آپ کا مقابلہ کیا، ہم نے آپ کو پہلے دن سے نہیں چھوڑا، آپ کو دنیا آج سلیکٹڈ کے نام سے جانتی ہے وہ نام ہمارا دیا ہوا ہے، پیپلز پارٹی نے پی ڈی ایم کے ساتھ مل کر پارلیمان میں آپ کو ٹف ٹائم دیا، پوری قوم نے دیکھا آپ پر عدم اعتماد سینیٹ الیکشن میں ہوگیا، نہ صرف تم بلکہ ہر سلیکٹڈ کخلاٹف پیپلز پارٹی ڈٹ کر کھڑی ہوگی۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی کوتوڑنے کی تمام کوششیں ناکام ہوئیں،آصف زرداری اورفریال تالپورکوجیل بھیجا گیا ، آصف زرداری کوجلاوطن کرنےکی کوشش کی،ہم نے ہمیشہ جمہوری ہتھیار استعمال کیا،30سال سےجھوٹی کہانیاں اور پروپیگنڈا سن رہےہیں۔

pm imran khan

اسلام آباد

PPP Chairman

long march

Bilawal Bhutto Zardari