حکومت پوری قوت سے پشاور حملے کے پیچھے دہشت گردوں کا پیچھا کرے گی، وزیراعظم عمران خان
پشاور خودکش حملے پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت کے پاس دھماکے میں ملوث دہشت گردوں کی "اصل معلومات" موجود ہیں اور قوم کو یقین دلایا کہ ریاست مجرموں کا پوری طاقت سے "پیچھا" کر رہی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے ٹوئیٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ "پشاور امام بارگاہ پر بزدلانہ دہشت گردانہ حملے کے تناظر میں ذاتی طور پر آپریشنز کی نگرانی اور سی ٹی ڈی اور ایجنسیوں کے ساتھ تعاون کر رہا ہوں"۔
انہوں نے کہا کہ "میری متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کرتا ہوں اور زخمیوں کی صحت یابی کے لیے دعا ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ میں نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے کہا ہے کہ وہ ذاتی طور پر اہل خانہ سے ملاقات کریں اور ان کی ضروریات کا خیال رکھیں۔
اسی ثنا میں پولیس اور ریسکیو ٹیموں نے بتایا کہ جمعہ کو پشاور کے علاقے کوچہ رسالدار میں قصہ خوانی بازار کی ایک مسجد میں نماز جمعہ کے دوران خودکش بم حملے میں کم از کم 62 نمازی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ 200 کے قریب زخمی ہوئے۔
ریسکیو ٹیموں نے زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال پہنچایا جبکہ مکینوں اور اہل محلہ نے بھی اپنی موٹر سائیکلوں اور کاروں پر زخمیوں کو منتقل کرنے میں مدد کی۔
وزیراعظم عمران خان، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف، وزیر داخلہ شیخ رشید سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں نے دھماکے کی مذمت کی ہے۔
پشاور پولیس کے مطابق قصہ خوانی بازار کے کوچہ رسالدار شیعہ جامع مسجد میں 2 حملہ آور نے گھسنے کی کوشش کی، جس دوران ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں پر فائرنگ ہوئی ہے۔
تاہم حملہ آوروں کی فائرنگ سےایک پولیس جوان شہید جبکہ دوسرا زخمی ہوا ہے، جس کی حالت تشویشناک ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اے ایف پی نے اطلاع دی کہ عسکریت پسند داعش نے پشاور میں خودکش بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
داعش نے اپنی عماق سائٹ پر کہا کہ "آج داعش کا ایک جنگجو پشاور میں ایک شیعہ مسجد پر حملہ کرنے میں کامیاب ہو گیا۔"
اس کے ساتھ ہی بیان میں کہا گیا ہے کہ پشاور دھماکہ ایک افغان خودکش بمبار نے کیا۔
Comments are closed on this story.