ناظم جوکھیو کیس: تاخیر کے خلاف اہلیہ نے ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا
کراچی: ناظم جوکھیو کی اہلیہ (بیواہ) نے کیس کی سماعت میں تاخیر کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق ناظم جوکھیو کی لاش گزشتہ سال دسمبر میں پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی جام اویس کے فارم ہاؤس سے برآمد ہوئی تھی۔
جس کے بعد ناظم جوکیو کے اہل خانہ نے الزام لگایا تھا کہ اویس، ایم این اے جام عبدالکریم اور ان کے حواریوں نے اسے فلم بندی کرنے اور مہمانوں کو ہوبارہ تلوں کے غیر قانونی شکار سے روکنے پر تشدد کا نشانہ بنایا۔
ناظم کی بیواہ نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ 8 فروری کو ملیر عدالت کے حکم کے باوجود پراسیکیوٹر اے ٹی سی میں چالان جمع کرانے میں جان بوجھ کر تاخیر کر رہا ہے۔
انہوں نے اپنی درخواست میں کہا کہ تاخیر کے ہتھکنڈوں کا مقصد ہم پر دباؤ ڈالنا ہے۔
درخواست میں ہائی کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ اے ٹی سی میں مقدمے کا چالان جلد پیش کرنے کے احکامات جاری کریں۔
واضح رہے کہ ملیر کی عدالت نے ناظم جوکھیو قتل کیس کو ٹرائل کیلئے انسداد دہشت گردی کی عدالت منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ الطاف حسین نے کیس میں پیپلز پارٹی کے دو اسمبلی اراکین اور 12 دیگر ملزمان کے خلاف حتمی چارج شیٹ پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا تھا۔
Comments are closed on this story.