روس کی گولہ باری: یوکرین کے شہروں میں ہائی الرٹ
یوکرینی فوج نے کہا ہے کہ روسی فوجیوں نے دارالحکومت کے مضافات پر حملہ کرنے کی کوشش کی ہے، لیکن وہ قبضہ کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔
یوکرینی حکام نے اتوار کو ہونے والی لڑائی کو "مشکل" قرار دیا کیونکہ روسی فوجی "تقریبا تمام سمتوں میں گولہ باری جاری رکھے ہوئے ہیں"۔
روس کی جانب سے کیف ، خارکیف اور دیگر بڑے شہروں کو بھی راتوں رات نشانہ بنایا گیا ہے۔
پر اس کے باوجود یہ شہر یوکرینی افواج کے کنٹرول میں ہیں۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے خبردار کیا ہے کہ اگلے 24 گھنٹے "اہم" ہوں گے۔
یوکرین حکام نے کہا ہے کہ ماسکو کے ساتھ مذاکرات بیلاروسی یوکرینی سرحد پر شرائط کے بغیر ہوں گے۔
مسٹر زیلینسکی اور روس کی ٹاس نیوز ایجنسی کے ترجمان نے بتایا کہ بات چیت پیر کو شروع ہوگی۔
اس اعلان کا مطلب یہ نہیں ہے کہ روس ہتھیاروں کے استعمال کا ارادہ رکھتا ہے، لیکن اسے بڑے پیمانے پر ایک خطرہ سمجھا جاتا ہیں۔
دوسری جانب یورپی یونین نے خبردار کیا ہے کہ اس تنازعے سے 70 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو سکتے ہیں۔
یوکرین کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ اب تک 14 بچوں سمیت 352 شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ نے 64 شہریوں کی ہلاکت اور بہت سے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے ۔
Comments are closed on this story.