انسداد دہشتگردی عدالت نے وسیم اختر کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
کراچی: انسداد دہشتگردی کی عدالت نے دہشتگردوں کو پناہ دینے اور علاج معالجے سے متعلق کیس میں کراچی کے سابق میئر وسیم اختر کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
عدالت نے آج کی سماعت سے عدم حاضری پر ایم کیو ایم رہنما کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کر دیئے، جبکہ کیس کی سماعت 12 مارچ تک ملتوی کر دی۔
نارتھ ناظم آباد تھانے میں 2015 میں درج ہونے والے مقدمے میں وسیم اختر، پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر عاصم حسین، پی ایس پی رہنما انیس قائم خانی اور رؤف صدیقی کو نامزد کیا گیا ہے۔
پاکستان رینجرز سندھ کی شکایت پر درج کیے گئے مقدمے کے مطابق ڈاکٹر عاصم حسین نے مبینہ طور پر ایم کیو ایم اور پی پی پی کے کچھ رہنماؤں کی درخواست پر اپنے اسپتال کی نارتھ ناظم آباد اور کلفٹن برانچوں میں مشتبہ دہشت گردوں اور عسکریت پسندوں کا علاج کیا اور انہیں پناہ دی۔
ڈاکٹر عاصم پر الزام تھا کہ انہوں نے یہ سب کچھ ایم کیو ایم کے رہنما وسیم اختر اور عبدالرؤف صدیقی، پی ایس پی کے صدر قائم خانی اور پی پی پی رہنما قادر پٹیل کی ہدایت پر کیا۔
اس سے قبل رینجرز کے وکیل ساجد محبوب شیخ نے دعویٰ کیا تھا کہ ڈاکٹر عاصم ایم کیو ایم کے دہشت گردوں کو علاج فراہم کرتے تھے۔
وکیل کے مطابق ڈاکٹر عاصم نے لیاری گینگ وار کے 13 دہشت گردوں اور القاعدہ کے 6 دہشتگردوں کاعلاج بھی کیا۔
Comments are closed on this story.