Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

حجاب تنازعہ: ماڈل بیلا حدید نے کیا کہا؟

ماڈل نے حجاب پہننے والی خواتین کے حقوق، ان کے ساتھ امتیازی سلوک کے بارے میں بات کی۔
شائع 21 فروری 2022 11:59am
بیلا حدید نے 2017 میں کہا  تھاکہ وہ ایک  مسلمان ہیں ۔فائل فوٹو۔
بیلا حدید نے 2017 میں کہا تھاکہ وہ ایک مسلمان ہیں ۔فائل فوٹو۔

فلسطینی اور امریکی ماڈل بیلا حدید نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ انسٹاگرام پر حجاب پہننے والی خواتین اور اسلامو فوبیا سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر 3 پوسٹز شیئر کیں جہاں انہوں نے حجاب پہننے والی خواتین کے حقوق، ان کے ساتھ امتیازی سلوک کے بارے میں بات کی اور اسے روکنے کا مطالبہ کیا۔

ڈان نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق ماڈل نے ایک حجابی نوجوان ہودا کی کہانی بھی شیئر کی جس پر حملہ کیا گیا تھا ،بیلا حدید نے ہودا اور ان جیسی دیگر خواتین کے لیے انصاف کا مطالبہ بھی کیا جن پرحملہ کیا گیا تھا۔

انہوں نے لکھا:"تعصب کی دوسری شکلوں میں، میں فرانس، ہندوستان، کیوبیک، بیلجیئم اور دنیا کے کسی بھی دوسرے ملک سے کہتی ہوں جو مسلم خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک کرتے ہیں اس بات پر نظر ثانی کریں کہ آپ نے مستقبل میں ایسی باڈی کے بارے میں کیا فیصلے کیے ہیں یا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔"

بیلا حدید نے تنقید کرتے ہوئے مزید لکھا:"انٹرن شپ حاصل کرنے کیلئے زیادہ تر یونیورسٹیاں کہیں گی کہ حاصل کرنے کا واحد طریقہ حجاب کو اتارنا ہے، یہ مضحکہ خیز ہے اور واقعی یہ ظاہر کرتا ہے کہ دنیا اس کو تسلیم کئے بغیر بھی کتنی اسلامو فوبک ہے۔ "

ایک دوست کا حوالہ دیتے ہوئے اور ان کو ٹیگ کرتے ہوئےبیلا حدید نے لکھا: "تقوی بنت علی نے مجھ سے کہا:آپ جانتے ہیں، ان سب کی جڑ میں یہ سب اسلامو فوبیا سے کہیں زیادہ گہرا ہے،یہ خالص جنسی پرستی اور بدتمیزی ہے، اس وقت مرد ہمیشہ اس پر قابو رکھنا چاہتے ہیں کہ عورت کیا کرتی ہے اور کیا پہنتی ہے۔''

ماڈل نے ایک تصویر بھی شیئر کی جس پر انہوں نے لکھا: "اگرچہ حجاب اور سر ڈھانپنے کی مختلف شکلیں فیشن میں نظر آنا شروع ہو رہی ہیں،یاد رکھیں کہ روزانہ کی جدوجہد بدسلوکی اور امتیازی سلوک کی وجہ سے مسلمان خواتین کو مستقل بنیادوں پر سامنا کرنا پڑتا ہے۔"

اپنی تیسری پوسٹ میں انہوں نے ہودا کیلئے انصاف کا مطالبہ کیا جس پر حملہ کیا گیا اور زیادتی کی گئی۔

انہوں نے پوسٹ کو ایک عزم کے ساتھ ختم کیا کہ اسے روکنے کی ضرورت ہے۔

بیلا حدید نے 2017 میں کہا تھاکہ وہ ایک مسلمان ہیں اور اپنی مسلم بہنوں کے لیے کھڑے ہونے کو یقینی بناتی ہیں۔ وہ اسلامو فوبیا اور فلسطینیوں کے حقوق کے بارے میں بھی بہت آواز اٹھاتی رہی ہیں۔ انہوں نے اور ان کی بہن نے فلسطینی ظلم کے بارے میں پوسٹ کیا اور فلسطین میں حملوں پر خاموشی کی مذمت بھی کی تھی ۔

Instagram

Hijab

Bella Hadid