Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

کراچی: جناح اسپتال میں برقعہ پہنے شخص کا چاقو سے حملہ، 2ڈاکٹر زخمی

رپورٹ: کامران شیخ کراچی کے سب سے بڑے اسپتال کی سیکیورٹی سوالیہ...
شائع 21 فروری 2022 10:32am

رپورٹ: کامران شیخ

کراچی کے سب سے بڑے اسپتال کی سیکیورٹی سوالیہ نشان بن گئی، برقعہ پہنے اور چاقو لئے ایک شخص وارڈ تھری میں داخل ہوا اور خواتین ڈاکٹرز کو ہراساں کیا گیا، اس شخص نے 2ڈاکٹر کو چاقو سے وار کرکے زخمی کردیا تاہم مداخلت کے بعد اس شخص کو دھر لیاگیا۔

تفصلا ت کے مطابق جناح اسپتال کے سرجیکل وارڈ 3 میں ایک شخص برقعہ پہنے داخل ہوا اور لیڈ ی ڈاکٹر کے روم کا دروازہ بجایا اس دوران وہاں موجود کچھ میل ڈاکٹرز نے اسے محسوس کیا اور روکا تو اس شخص نے چاقو سے ڈاکٹرز پر حملہ کردیا ۔

واقعے میں ڈاکٹر معین اور ڈاکٹر ندیم نامی 2 افراد زخمی ہوئے جن کا علاج اسپتال میں جاری ہے ۔

ایگزیکٹو ڈائریکٹر جناح اسپتال پروفیسر شاہد رسول نے آج نورز سے گفتگو میں بتایا کہ یہ شخص برقعہ پہنے اور چاقو لئے وارڈ میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا ۔

اس سوال پر کہ متعلقہ شخص کا کوئی مریض داخل تھا یا وہ کسی سے مایوس تھا تو ڈاکٹر شاہد رسول کا کہنا تھا کہ کوئی بھی مریض کا تیمادار چاقو لےکر داخل نہں ہوسکتا اس شخص کا مقصد خواتین اور لڑکیوں کو حراساں کرنا تھا، اس واقعے کے حوالے سے ایس ایچ او صدر اور ایس ایس پی سے بھی بات ہوئی ہے جبکہ اسے پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔

انہوں نے اس بات سے اتفاق کیاکہ جناح اسپتال میں کہیں نہ کہیں سیکیورٹی کی صورتحال ناقص ہے ہم کوشش کررہے ہیں کہ سیکیورٹی بڑھائیں اور پولیس کے ساتھ مل کر ایسے واقعات کو روک سکیں۔

ڈاکٹر شاہد رسول نے یہ بھی کہا کہ عموماً ڈاکٹرز یا طبی عملے کے ساتھ مار پیٹ کے ایسے واقعات اس وقت ہوتے ہیں کہ جب کسی کا مریض داخل ہو لیکن یہ واقعہ قدرے مختلف ہے ۔

ایس ایچ او صدر عرفان موم کے مطابق گرفتار شخص جس کا نام ظہیر ہے اسے حراست میں لےکر تفتیش جاری ہے، اس شخص کے پاس سے چاقو بھی برآمد ہوا ہے جبکہ ڈاکٹر معین اور ڈاکٹر نعیم معمولی زخمی ہوئے ہیں۔

اس واقعے کے بعد ینگ نرسز ایسوسی ایشن سندھ نے سخت الفاظ میں مذمت کی اور اپنے جاری کردہ بیان میں ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ سندھ گورنمنٹ کو اس طرح کے واقعات کو فوری روکنا ہوگا، طبی عملے کی سیکیورٹی کو یقینی بنانا حکومت وقت کی اولین ذمداری ہے، سندھ گورنمنٹ اس واقعے کا فی الفور نوٹس لے اور ملوث افراد کیخلاف سخت کارروائی عمل مں لائے بصورت دیگر اسپتالوں میں طبی عملہ کام نہیں کرے گا۔

واضح رہے کہ سرکاری اسپتال میں علاج و معالجہ کی ناقص صورتحال کے علاوہ سیکیورٹی رسک بھی ایک اہم مسئلہ ہے۔

karachi

doctors

Jinnah Hospital