صحافی محسن بیگ کے جسمانی ریمانڈ میں 3 دن کی توسیع
رپورٹ: آصف نوید
اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے صحافی محسن بیگ گے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں 3 دن کی توسیع کردی۔
جمعہ 18 فروری کو پوليس نے جسمانی ريمانڈ پورا ہونے پر صحافی محسن بيگ کواسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج محمد علی ورائچ کے روبرو پیش کیا اور پستول کی برآمدگی کيلئے مزيد ريمانڈ کی استدعا کی۔
دوران سماعت محسن بیگ کے وکیل لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ ہماری استدعا ہے کہ آپ 21 ون ڈی کو دیکھ لیں۔
ملزم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے مؤکل کے خلاف9 بجے مقدمہ درج کیا گیا اور 9 بج کر 15 منٹ ان کے گھر پر چھاپہ مارتے ہوئے چادر چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ 16 فروری کو تحقیقات ہوئیں، اسی دن میں مقدمہ درج ہوا اور ایف آئی اے ٹیم اسلام آباد پہنچی۔
ملزم کے وکیل نے سائبر کرائم سیل میں درج مقدمہ کے مندرجات پڑھ کر سناتے ہوئے کہا کہ اس میں پیکا ایکٹ کی دفع نہیں لگتی چاہیے، مقدمے میں ریحام خان کی کتاب اور ٹاک میں میں ذیبا الفاظ کے استعمال کے الزامات لگائے گئے تھے۔
اس موقع پر پولیس کی جانب سے عدالت میں وقوعہ کی تصاویر بھی پیش کی گئیں جس میں محسن بیگ کے ہاتھ میں پستول موجود ہے۔ پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ پستول کی برآمدگی پرجسمانی ریمانڈ میں مزید توسیع کی جائے، عدالت نے پولیس کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
بعدازاں سنائے گئے فیصلے میں ملزم محسن بیگ کی جسمانی ریمانڈ میں مزید 3 روز کی توسیع کردی گئی۔
سینئر صحافی محسن بیگ پر تشدد سے متعلق آئی جی اسلام آباد سے رپورٹ طلب
ادھر اسلام آباد ہائیکورٹ نے سینئر صحافی محسن بیگ پر دوران حراست ہونے والے تشدد سے متعلق آئی جی اسلام آباد سے پیر تک رپورٹ طلب کرلی ۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے صحافی محسن بیگ کیخلاف مقدمات خارج کرنے کی درخواستوں پر سماعت کی۔
درخواست گزار کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ بہت افسوسناک ہے کہ وزیراعظم تک اس معاملے مں شامل ہو گئے، اس عدالت کے ماتحت جج کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئےکہ آپ نے تو ایف آئی آر خارج کرنے کی درخواست دائر کر رکھی ہے، ملزم کے علاوہ کوئی مقدمہ خارج کرنے کی درخواست دائر نہںی کر سکتا، آپ اپنی درخواست میں ترمیم کر کے لاسکتے ہیں، کسی تیسرے شخص کی درخواست پر مقدمہ خارج نہیں کیا جاسکتا، ہمیں معلوم بھی نہیں کہ ملزم خود مقدمہ خارج کرنا بھی چاہتا ہے یا نہیں۔
درخواست گزار کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے کہاکہ کل تک تو محسن بیگ سے ملنے تک نہیں دیا جارہا تھا، محسن بیگ پر تھانے میں بری طرح تشدد کیا گیا، عدالت نے بیلف بھجا تو اس کو تھانے مں داخل نہیں ہونے دیا گیا، ایس ایچ او کے کمرے میں 10سے 15لوگوں نے انہیں مارا۔
عدالت نے محسن بگ پر تھانے میں تشدد کی شکایت پر رپورٹ طلب کرلی۔
چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ نے حکم دیا کہ آئی جی اسلام آباد پولیس پیر تک محسن بیگ پر دوران حراست ہونے والے تشدد سے متعلق رپورٹ پیش کریں، بعدازاں کیس کی سماعت 21 فروری تک ملتوی کردی گئی۔
Comments are closed on this story.