Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
14 Jumada Al-Awwal 1446  

افغانستان سے 3 گروپس پاکستان کیخلاف سرگرم ہیں، وزیراعظم عمران خان

اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان میں ...
شائع 15 فروری 2022 03:14pm

اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں، پاکستان طالبان حکومت کو تنہا تسلیم نہیں کرسکتا، افغانستان سے 3گروپس پاکستان کیخلاف سرگرم ہیں جنہیں پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کیلئے استعمال کیا جارہا ہے،پڑوسی ملک میں امن ہوگا تو دہشت گردوں کو پنپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔

وزیراعظم عمران خان نے فرانسیسی جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک متنازعہ مسئلہ ہے، بھارتی حکومت کا نظریہ ہی نفرت کا ہے، بھارت سے اچھے تعلقات 5 اگست کا اقدام واپس لینے سے مشروط ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بے چینی پائی جاتی ہے، بھارت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے تعلقات خراب کیے، بھارت نے یکطرفہ طور پر کشمیر کی حیثیت تبدیل کی، بھارت نے کشمیر کو ایک کھلی جیل میں تبدیل کر دیا، سنکیانگ چین کا حصہ ہے، کوئی متنازع علاقہ نہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان معاشی طور پر اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کی کوشش کر رہا ہے، جب حکومت سنبھالی تو ملک دیوالیہ تھا، ہمارے پاس واجبات ادا کرنے کیلئے پیسے نہیں تھے، ہماری توجہ کا مرکز ملکی معیشت ہے، معیشت کو تب اوپر لے جاسکتے ہیں جب دنیا کے ساتھ اچھے تعلقات ہوں۔

وزیراعظم عمران خان نے مزیدکہا کہ جب پہلے طالبان کی حکومت آئی تو شمالی اتحاد کے ساتھ تنازع چل رہا تھا، مستحکم افغانستان سے بین الاقوامی دہشت گردوں کے پنپنے کا امکان کم ہو جائے گا،ہمیشہ کہا کہ افغانستان کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، پاکستان اکیلا طالبان حکومت کو تسلیم نہیں کرسکتا، افغانستان سے 3 گروپس پاکستان کیخلاف سرگرم ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سویت جنگ میں طالبان کو جنگ کی تربیت دی گئی، سویت جنگ میں طالبان کو جہادی اور ہیرو قرار دیا گیا،امریکا افغانستان میں آیا تو وہی طالبان دہشت گرد ہوگئے،ہمیں طالبان کو غیرجانبدار ہوکر دیکھنا ہے،سویت جنگ کے بعد امریکا نے پاکستان پر پابندیاں عائد کیں،یہی تاریخ آج افغانستان کے ساتھ دہرائی جارہی ہے،افغانستان کے منجمد اثاثے بحال ہونے چاہئیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ موجودہ افغان عارضی سیٹ اپ کے بعد کوئی سنگین واقعہ نہیں ہوا، افغانستان کی مالی مدد نہ کی گئی تو انسانی بحران کا خدشہ ہے، طالبان حکومت سے کہا آپ کی سرزمین ہمارے خلاف استعمال نہ ہو، چاہتے ہیں طالبان بھی ایسا کریں جس سے مغربی طاقتوں کا ان پر اعتماد بحال ہو۔

وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ امریکا کے ساتھ ہمیشہ اچھے تعلقات رہے، میں نہیں چاہتا تھا پاکستان امریکا کی جنگ میں شامل ہو۔

pm imran khan

اسلام آباد