Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

قندیل بلوچ قتل کیس کا مرکزی ملزم وسیم بری ہوگیا

قندیل بلوچ کے بھائی محمد وسیم ملزم کے خلاف اپنی بہن ماڈل قندیل بلوچ کا گلہ دبا کر غیرت کے نام پر قتل کیا تھا
شائع 14 فروری 2022 05:40pm
Photo Edit: Khateeb Ahmed
Photo Edit: Khateeb Ahmed

لاہور ہائیکورٹ ملتان بینچ نے قندیل بلوچ قتل کیس کے مرکزی ملزم وسیم کو بری کردیا۔

قندیل بلوچ قتل کیس کا فیصلہ لاہور ہائی کورٹ کے ملتان بینچ کے جسٹس سہیل ناصر نے دیا۔

جسٹس سہیل ناصر نے راضی نامہ کی بنیاد اور گواہوں کے بیانات سے منحرف ہونے پر ملزم کو بری کیا۔

قندیل بلوچ کے قتل کا مقدمہ ملتان کے تھانہ مظفر آباد میں درج کیا گیا تھا۔

درج شدہ مقدمے کے مطابق 15جولائی 2016 کی رات کو سوتے ہوئے ملزم محمد وسیم نے اپنی فوزیہ عظیم المعروف قندیل بلوچ کو چھری کے وار سے قتل کر دیا تھا۔

علاوہ ازیں ماڈل قندیل بلوچ کے قتل کے مقدمے میں 27 ستمبر 2019 کو ملتان کی ماڈل کورٹ نے مرکزی ملزم اور قندیل بلوچ کے بھائی محمد وسیم کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

جس کے بعد قندیل بلوچ کے بھائی ملزم وسیم نے عدالت میں سزا منسوخی کی اپیل دائر کر رکھی تھی۔

اسی اثنا میں ہائیکورٹ ملتان بینچ میں ملزم کی والدہ نے راضی نامہ کا بیان حلفی جمع کروایا تھا۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سیشن عدالت نے راضی نامہ کو نظر انداز کر دیا تھا، جبکہ مدعی مقدمہ ملزم اور مقتولہ کا والد وفات پا چکا ہے۔

مزید براں مقدمہ کے گواہان بھی ٹرائل کورٹ میں اپنے بیانات سے منحرف ہو گئے تھے۔

قندیل بلوچ کے بھائی محمد وسیم ملزم کے خلاف اپنی بہن ماڈل قندیل بلوچ کا گلہ دبا کر غیرت کے نام پر قتل کرنے کا الزام ہے۔

مقتولہ کے 2 بھائی سمیت 5 ملزمان بری ہوچکے ہیں جبکہ بری ہونیوالوں میں معروف مذہبی اسکالر مفتی عبدالقوی بھی شامل تھے۔

Qandeel Baloch murder case

lahore court

Qandeel Baloch