وزیراعظم عمران خان کا میاں چنوں واقعے کا نوٹس، آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے میاں چنوں واقعے کا نوٹس لتے یوئے آئی جی پنجاب سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔
وزیراعظم عمران خان نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ کسی فرد یا گروہ کی جانب سے قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش قطعاً برداشت نہیں کی جائے گی۔
We have zero tolerance for anyone taking the law into their own hands & mob lynchings will be dealt with full severity of the law. Have asked Punjab IG for report on action taken against perpetrators of the lynching in MIan Channu & against the police who failed in their duty.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) February 13, 2022
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہجوم کے تشدد کو نہایت سختی سےکچلیں گے، آئی جی پنجاب سے میاں چنوں واقعے کے ذمہ داروں کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ فرائض کی انجام دہی میں ناکام رہنے والے پولیس اہلکاروں کیخلاف کارروائی کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں۔
خانیوال: مشتعل ہجوم کے بہیمانہ تشدد سے ایک شخص ہلاک
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع خانیوال میں مشتعل ہجوم نے ایک شخص کو مبینہ توہین مذہب کے بعد بہیمانہ تشدد کر کے ہلاک کر دیا ۔
اطلاعات کے مطابق واقعہ خانیوال کی تحصیل میاں چنوں میں پیش آیا ہے،واقعے کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر گزشتہ روز سے وائرل ہیں۔
ویڈیوز میں ہجوم کے ایک شخص کو اینٹوں اور پتھروں کا نشانہ بنانے اور لاش کو درخت سے لٹکانے کے مناظر ہیں۔
خانیوال کی پولیس اور ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب کے دفتر نے واقعے کی تصدیق کی ہے، واقعے میں مقامی تھانے کے ایس ایچ او سید اقبال شاہ کے شدید زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق واقعے کے وقت پولیس حالات کوسنبھالنے وہاں پہنچی تو مشتعل ہجوم نے پولیس پر بھی پتھراؤ کیا۔
وقوعہ پر موجود افراد کا کہنا ہے کہ ہجوم کی بربریت کا نشانہ بننے والا شخص مقامی معلوم نہیں ہوتا، اسے اس سے پہلے علاقے میں نہیں دیکھا گیا البتہ وقوعے والے روز صبح سے کئی افراد نے اسے بھیک مانگتے دیکھا۔
واقعے کے بعد علاقے میں حالات کشیدہ ہیں اور پولیس کی بھاری نفری بھی وہاں موجود ہے۔
دوسری جانب میاں چنوں میں توہین مذہب کے الزام میں ہجوم کے ہاتھوں شہری کے قتل کے واقعے کا مقدمہ ایس ایچ او تھانہ تلمبہ منور گجر کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ۔
مقدمے میں 33 نامزد اور 300 نامعلوم افراد کو شامل کیا گیا ہے جبکہ مقدمے میں قتل اور دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
پی آر او ٹو ڈی پی او کا کہنا ہے کہ مقتول کی شناخت مشتاق کے نام سے ہوئی ہے جبکہ اس کے قتل میں ملوث متعدد افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور باقی ملزمان کی گرفتاری کیلئے پولیس کے ریڈ جاری کردیا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کا میاں چنوں واقعے کا نوٹس
ادھر وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے میاں چنوں واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے واقعے کی غیر جانبدارانہ انکوائری کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے میں ملوث عناصر کخلا ف سخت کارروائی کی جائے اور ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
Comments are closed on this story.