کراچی سرکلر ریلوے کے لیے273 ارب کی حتمی منظوری
سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی(سی ڈی ڈبلیو پی) نے کراچی سرکلر ریلوے کو 273.1 بلین روپے کی لاگت سے جدید اربن ریلوے منصوبے کے طور پر منظوری دے دی.
جبکہ اسے حتمی منظوری کے لیے قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کو بھیج دیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سی ڈی ڈبلیو پی نے سیکرٹریٹ میں ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن ڈاکٹر جہانزیب خان کی صدارت میں ملاقات کی۔
اجلاس میں ریلوے حکام صوبائی حکومتوں کے نمائندوں اور دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔
سی ڈی ڈبلیو پی نے صحت کے شعبے سے متعلق 7.646 بلین روپے کی لاگت سے 2 ترقیاتی منصوبوں کی بھی منظوری دی۔
سیکرٹری ریلوے نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ منصوبے کے تحت 43 کلو میٹر کا ڈوئل ٹریک اربن ریل ماس ٹرانزٹ سسٹم پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) کی بنیاد پر 3سال کی مدت میں تعمیر کیا جائے گا۔
اس منصوبے کا بنیادی مقصد میٹروپولیٹن شہر کراچی کو قابل اعتماد، محفوظ اور ماحول دوست پبلک ٹرانسپورٹ فراہم کرنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے سے یومیہ 457,000 مسافروں کے سفر کرنے کی توقع ہے، جو کہ 33 سالہ رعایتی مدت کے اختتام تک 10 لاکھ یومیہ تک پہنچنے کی توقع ہے۔
اس منصوبے میں الیکٹرک ٹرین کا استعمال کیا جائے گا جو ہفتے بھر کام کرے گا۔
اس کے علاوہ منصوبے کے تحت ٹرین کراچی کے سب سے زیادہ گنجان آباد علاقوں تک چلائی جائے گی، اس کے ساتھ 30 اسٹیشن بنائے جائیں گے۔
اجلاس کے دوران ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن نے کہا کہ منصوبے پر عمل درآمد ایک چیلنج ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "ہمیں ریلوے میں سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ وفاقی حکومت ایسے مفاد عامہ کے منصوبوں کی حمایت کے لیے پرعزم ہے۔"
کمیٹی نے گوجرانوالہ انسٹی ٹیوٹ آف نیوکلیئر میڈیسن اینڈ ریڈیو تھراپی (فیز-II) کی بھی منظوری دی۔
جس کی نظرثانی شدہ لاگت 3.280 بلین روپے اور سوشل ہیلتھ پروٹیکشن انیشی ایٹو کے منصوبے کو کے پی حکومت نے 3.366 بلین روپے کی لاگت سے نافذ کیا۔
Comments are closed on this story.