Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

کرکٹ کے وہ ریکارڈز جو شاید کبھی نہ ٹوٹیں

کرکٹ میں آئے دن کئی ریکارڈز بنتے ہیں تو کئی ٹوٹتے ہیں بلکہ...
شائع 07 فروری 2022 10:04am

کرکٹ میں آئے دن کئی ریکارڈز بنتے ہیں تو کئی ٹوٹتے ہیں بلکہ ریکارڈ تو بنتے ہیں ٹوٹنے کیلئے ہیں۔

لیکن آج ہم آپ کو کرکٹ کے کچھ ایسے ریکارڈز کے بارے میں بتانے جارہے ہیں جو شاید کبھی نہ ٹوٹ سکیں۔

ایک ٹیسٹ میچ میں 19 وکٹیں

انگلش آف اسپینر جم لیکر نے 1956 میں آسٹریلیا کیخلاف ایک ٹیسٹ میچ میں 19 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جو آج تک ایک ٹیسٹ میچ میں کسی بھی بولر کی سب سے زیادہ وکٹیں ہیں۔

جم لیکر نے آسٹریلیا کیخلاف ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں 37 رنز دیکر 9 اور دوسری اننگز میں 53 رنز دے کر 10 آؤٹ کیے اور میچ میں مجموعی طور پر 19 شکار کئے۔

ٹیسٹ میں 99.94 کی اوسط

آسٹریلوی کرکٹر ڈان بریڈمین نے 52 ٹیسٹ میچز کھیلتے ہوئے 6996 رنز بنائے جس میں 13 نصف سنچریاں اور 29 سنچریاں شامل تھیں جبکہ ان کی 99.94 کی بیٹنگ اوسط ہے جو آج تک ایک ریکارڈ ہے۔

199 فرسٹ کلاس سنچریاں

بھارت کے سچن ٹنڈولکر کی 100 انٹرنیشنل سنچریوں کے بارے میں تو آپ جانتے ہیں لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ کرکٹ میں ایک ایسے بیٹر بھی تھے جنہوں نے 199 فرسٹ کلاس سنچریاں بناکر عالمی ریکارڈ بنایا۔

جی ہاں انگلینڈ کے جیک ہوبز نے 834 فرسٹ کلاس میچز میں 199 سنچریاں بنائی تھیں۔

سب سے زیادہ فرسٹ کلاس وکٹوں کا ریکارڈ

فرسٹ کلاس کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے کا ریکارڈ انگلینڈ کے بائیں ہاتھ کے آف اسپنر ولفریڈ روڈز کے پاس ہے جنہوں نے 1110 فرسٹ کلاس میچز میں ریکارڈ 4 ہزار 204 وکٹیں حاصل کیں۔

ولفریڈ روڈز کا فرسٹ کلاس کیریئر 30 سالوں پر محیط تھا۔انہوں نے287 بار فرسٹ کلاس اننگز میں 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ 68 بار میچ میں 10 یا 10 سے زائد کھلاڑیوں کا شکار کیا۔

ٹی 20 میچ میں میڈن سپر اوور

ٹیسٹ اور ون ڈے میچ میں بولر میڈن کرواتے ہوئے دیکھے جاتے ہیں یہاں تک کہ تیز رفتار کرکٹ ٹی ٹوئنٹی میں بھی بولرز بیٹرز کو پورا اوور اسکور کرنے نہیں دیتے لیکن کیا کبھی آپ نے دیکھا ہے کہ ٹی 20 میچ برابر ہوجائے جس کے بعد بولر سپر اوور میڈن کروادے؟

جی ہاں یہ کارنامہ ویسٹ انڈیز کے آف اسپنر سنیل نارائن نے سر انجام دیا ہے،2014 میں کیریبیئن پریمیئر لیگ کے ایک میچ میں ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو اور گیانا واریئرز کی ٹیمیں مدمقابل تھیں۔

ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو نے پہلے کھیلتے ہوئے 118 رنز بنائے جواب میں گیانا نے بھی اتنے ہی رنز اسکور کیے اور کہانی سپر اوور میں جا پہنچی، سپر اوور میں گیانا نے 11 رنز بنائے اور جیت کیلئے ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو کو 12 رنز کا ہدف دیا۔

ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو کی جانب سے بیٹنگ کرنے پورن آئے جبکہ سامنے بولر تھے سنیل نارائن، انہوں نے سپر اوور میڈن کروا کر نئی تاریخ رقم کردی اور شاید ہی کبھی یہ دوبارہ شائقین کو دیکھنے کو ملے۔

200 ٹیسٹ میچز کھیلنا

آج کے نوجوان کھلاڑی کھیل کے مختصر ترین فارمیٹ (ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی )میں زیادہ دلچسپی دکھا رہے ہیں جبکہ ٹیسٹ میچز کی سیریز بھی بہت کم کھیلی جارہی ہے۔

بھارت کے سچن ٹنڈولکر نے اپنے 24 سالہ کیریئر میں 200 ٹیسٹ میچز کھیل کر دنیا کو حیران کیا جو ابھی تک کسی بھی کھلاڑی کا سب سے زیادہ ٹیسٹ میچز کھیلنے کا ریکارڈ ہے۔

1347 انٹرنیشنل وکٹیں

سری لنکن بولر مرلی دھرن کا یہ ناقابل یقین کارنامہ ہے جنہوں نے 133 ٹیسٹ میچز میں 800 وکٹیں، 350 ون ڈے میں 534 وکٹیں اور 12 ٹی ٹوئنٹی میں 13 وکٹیں حاصل کیں۔

وہ کرکٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ انٹرنیشنل وکٹیں لینے والے بولر ہیں جنہوں نے مجموعی طور پر 1347 بین الاقوامی وکٹیں حاصل کیں۔

ون ڈے میچز میں 3 بار ڈبل سنچری بنانا

بھارتی کرکٹر روہت شرما نے ون ڈے کرکٹ میں تین ڈبل سنچریوں کا ریکارڈ بنایا، یہ ریکارڈ نہ تو اب تک دہرایا گیا ہے اور نہ ہی ٹوٹا ہے اور خیال کیا جاتا ہے کہ یہ ریکارڈ بھی توڑنا کافی مشکل ہے۔

ٹیسٹ کرکٹ میں نائٹ واچ مین کی ڈبل سنچری

ٹیسٹ کرکٹ میں ایک نائٹ واچ مین کو اس وقت بھیجا جاتا ہے جب دن کا کھیل ختم ہونے میں صرف چند اوورز یا چند گیندیں رہ جاتی ہیں اور ٹیموں کو اپنے اہم بیٹر کی وکٹ کو بچانا ہوتا ہے۔

2006میں آسٹریلیا اور بنگلادیش کے درمیان کھیلے جانے والے ٹیسٹ میچ میں آسٹریلوی فاسٹ بولر جیسن گلیسپی نائٹ واچ مین کے طور پر میدان میں اترے اور ناقابل شکست 201 رنز بناڈالے جو آج تک ایک ریکارڈ ہے۔

cricket

ریکارڈز