Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

بھارت میں 2021 کے دوران 6 صحافی ہلاک، 13میڈیا ہاؤسز کو نشانہ بنایا گیا

قتل کیے جانے والے 6صحافیوں میں سے اتر پردیش اور بہار میں دو دو، جبکہ آندھرا پردیش اور مہاراشٹر میں ایک ایک صحافی کی قتل کی اطلاع ملی۔
شائع 03 فروری 2022 06:27pm
Edit: Khateeb Ahmed
Edit: Khateeb Ahmed

بھارت میں 2021 کے دوران 6صحافیوں کو ہلاک، 108 حملے کیے گئے جبکہ 13 میڈیا ہاؤسز کو نشانہ بنایا گیا۔

نئی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر میں میڈیا کی آزادی سلب کرنے کے ساتھ ہی صحافیوں کو اکثر تھانوں میں طلب کیا گیا، ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئیں۔

انڈیا پریس فریڈم رپورٹ 2021 برائے حقوق اور خطرات کے گروپ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر اور بھارتی ریاستیں بشمول اتر پردیش، مدھیہ پردیش اور تریپورہ ملک بھر کے ان علاقے سرفہرست ہیں، جہاں گزشتہ سال صحافیوں اور میڈیا ہاؤسز کو نشانہ بنایا گیا۔

قتل کیے جانے والے 6صحافیوں میں سے اتر پردیش اور بہار میں دو دو، جبکہ آندھرا پردیش اور مہاراشٹر میں ایک ایک صحافی کی قتل کی اطلاع ملی۔

اس کے ساتھ ہی 8 خواتین صحافیوں کو گرفتاری، فرسٹ انفارمیشن رپورٹس (ایف آئی آر) کے اندراج کے لیے طلب کیا گیا۔

سب سے زیادہ [مقبوضہ] جموں و کشمیر میں (25)، اس کے بعد اتر پردیش (23)؛ مدھیہ پردیش (16)؛ تریپورہ (15)؛ دہلی (آٹھ)؛ بہار (چھ)؛ آسام (پانچ)؛ ہریانہ اور مہاراشٹر (چار چار)؛ گوا اور منی پور (تین تین)؛ کرناٹک، تمل ناڈو اور مغربی بنگال (ہر دو)؛ اور آندھرا پردیش، چھتیس گڑھ اور کیرالہ (ایک ایک)،" صحافیوں/میڈیا اداروں کو نشانہ بنایا گیا۔

آر آر اے جی کے ڈائریکٹر سوہاس چکما نے کہا کہ "جموں و کشمیر سے تریپورہ تک آزادی صحافت پر بڑے پیمانے پر حملے ملک میں مسلسل بگاڑ کا اشارہ ہیں۔"

رپورٹ کے مطابق 2021 میں کم از کم 24 صحافیوں پر جسمانی طور پر حملہ کیا گیا، انہیں دھمکیاں دی گئیں، انہیں ہراساں کیا گیا اور سرکاری اہلکاروں بشمول پولیس نے ملک بھر میں ان کے کام کرنے سے روکا

رپورٹ میں مزید بتایا کہ 24 صحافیوں میں سے 17 کو پولیس کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

مزید براں پولیس کی طرف سے صحافیوں پر جسمانی حملوں کی رپورٹیں بنیادی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر سے موصول ہوئیں۔

گزشتہ سال کے دوران 44 صحافیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھیں، جن میں کچھ معاملات میں، کئی ریاستوں میں ایک ہی صحافی کے خلاف متعدد ایف آئی آر درج کی گئی تھیں۔

اتر پردیش میں نو صحافیوں کے خلاف ایف آئی آر کی سب سے زیادہ اندراج کی اطلاع ملی جبکہ دہلی اور جموں و کشمیر میں چھ چھ اور بہار میں تین دیگر شامل ہیں۔

علاوہ ازیں 44 صحافیوں میں سے 21 صحافیوں کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 153 کے تحت دشمنی کو فروغ دینے سے متعلق ایف آئی آر درج کی گئیں۔

freedom of expression

Journalists Imprisoned