بھٹہ مالکان کیلئے جبری مشقت نہ لینے کا بیان حلفی لازمی قرار
اسلام آباد ہائکویرٹ نے بھٹہ مالکان کیلئے بچوں سے جبری مشقت نہ لینے کا بیان حلفی لازمی قرار دے دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اظہر من اللہ نے اسلام آباد میں اینٹوں کے بھٹوں پر جبری مشقت کیخلاف کیس کی سماعت کی۔
عدالت عالیہ نے بھٹہ مالکان کیلئے جبری مشقت نہ لینے کا بیان حلفی لازمی قرار دیا ہے جس کے بعد چیف کمشنر اسلام آباد نے احکامات جاری کردیئے اور ہائیکورٹ کو بھی آگاہ کردیا۔
دوران سماعت جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ چیف کمشنر کی رپورٹ کی بناپردرخواست نمٹا رہے ہیں، اگر اسلام آباد میں جبری مشقت کی شکایت موصول ہوئی توپٹیشن بحال ہوجائےگی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے مختصر فیصلے میں کہا کہ کیس میں تین وکلا عدنان حیدر رندھاوا ، عمر اعجاز گیلانی اور دانیال حسن عدالتی معاون مقرر تھے، عدالتی معاونین نے بھر پور کردار کیا اس کو سراہتے ہیں۔
عدالتی معاون عدنان حیدر نے کہا کہ چیف کمشنر نے رپورٹ میں بیان حلفی لازمی قرار دینے کی بات کی ،چیف کمشنر کی ریورٹ میں ہےکہ قانون سازی کی جائے،ہم نے اور بھی کچھ تجاویز اپنی رپورٹ میں دی ہیں ان کو بھی عدالت دیکھے جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ اب یہ کہتے ہیں کہ جبری مشقت ختم ہوگئی مزید کیس زیر التوا رکھنے کا فائدہ نہیں۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اب تو یہ ایگزیکٹو کا کام ہے ان کے کام میں مداخلت نہیں کر سکتے، یہ ضرور ہوگا کہ چیف کمشنر کی رپورٹ کورٹ آرڈر کاحصہ ہوگی۔ بعد ازاں اسلام آبادہائیکورٹ نے ہدایات کے ساتھ درخواست نمٹا دی۔
Comments are closed on this story.