ترک صدر طیب اردگان کی توہین پر صحافی کو جیل
انقرہ: ترکی کی عدالت نے صحافی صدف کاباش کو صدر طیب اردگان کی توہین کے مقدمے میں جیل بھیجنے کے احکامات جاری کر دیئے۔
سعودی خبر رساں ایجنسی نے روئٹرز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بتایا کہ صحافی صدف کاباش کو ایک ایسے قانون کے تحت جیک بھیجا گیا ہے جس کی بنا ہر نے شمار افراد پر مقدمے درج ہیں۔
پولیس نے صحافی کو رات 2 بجے کرکے پہلے استنبول کے مرکزی پولیس اسٹیشن لے جایا گیا جبکہ جس کے بعد ان کو عدالت میں پیش کردیا گیا۔
دریں اثنا صدف کاباش پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے صدارتی محل سے متعلق کہاوت اپوزیشن کے ٹی وی چینل اور ذاتی ٹوئیٹر اکاؤنٹ پر کہی جس کی وجہ انہیں حکومتی افسران کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
اس کے علاوہ سی این این نے مزید بتایا کہ عدالت میں سماعت کے دوران ان کی گرفتاری سمیت کیل بھیجنے کے احکامات جاری کردیئے۔
ترکی کی کمیونیکیشن ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ فرحتین التون نے ٹوئٹر پر کہا کہ صدارتی دفتر کی عزت ملک کی عزت ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں صدر اور ان کے دفتر کی توہین میں دیئے جانے والے نامناسب بیان کی مذمت کرتا ہوں۔
خیال رہے صدر طیب کی توہین پر قانون کے مطابق ایک سے چار سال تک کی جیل کی سزا ہے۔
Comments are closed on this story.