Aaj News

پیر, نومبر 04, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

گوگل کا معروف سماجی کارکن پروین رحمان کی 65 ویں سالگرہ پر خراج تحسین

پروین رحمان کو 13 مارچ 2013 کو اورنگی ٹاؤن میں ان کے دفتر کے قریب گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔
شائع 22 جنوری 2022 01:30pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

اسلام آباد: گوگل ڈوڈل کا پاکستانی سماجی کارکن پروین رحمان کو ان کی 65 ویں یوم پیدائش پر خراج تحسین پیش کیا۔

پروین رحمان 22 جنوری 1957 کو ڈھاکہ، پاکستان (اب بنگلہ دیش) میں پیدا ہوئیں اور 1971 میں اپنے خاندان کے ساتھ کراچی منتقل ہوئیں۔

انہوں نے اپنی زندگی پسماندہ کمیونٹیز کی بہتری کے لیے وقف کر دی تھی۔

پروین رحمان نے فن تعمیر کی تعلیم حاصل کی اور ہاؤسنگ، عمارت اور شہری منصوبہ بندی میں انسٹی ٹیوٹ آف ہاؤسنگ روٹرڈیم، نیدرلینڈز سے ماسٹر حاصل کیا۔

پروین رحمان ایک پاکستانی سماجی کارکن اور اورنگی پائلٹ پروجیکٹ کی ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کی ڈائریکٹر تھیں۔

پروین رحمان کے بے گھر ہونے والے افراد کو ہاؤسنگ سیکیورٹی مشورہ دیتی تھیں اور 1982 میں انہوں نے اورنگی پائلٹ پروجیکٹ (OPP) کے لیے بلا معاوضہ انٹرن کے طور پر کام کرنا شروع کیا۔

اس تنظیم نے کراچی کے اورنگی ٹاؤن میں صفائی، رہائش اور صحت کی دیکھ بھال پر توجہ مرکوز کی، جو دنیا کی سب سے بڑی کچی بستیوں میں سے ایک ہے۔

یہاں بہت سے رہائشی اپنے گھروں کے حقوق کو برقرار رکھنے کے لیے قانونی تحفظ پر بھروسہ نہیں کر سکتے تھے اور انہیں تعمیراتی منصوبوں کے لیے اکثر بے دخل کیا جاتا تھا۔

اورنگی ٹاؤن کے 15 لاکھ رہائشیوں کو ان کے زمینی حقوق کے تحفظ میں مدد کرنے کے لیے پروین رحمان کی لگن نے انہیں اورنگی پائلٹ پروجیکٹ کے ہاؤسنگ اور صفائی کے پروگراموں کی سربراہ کے طور پر تقرری کا باعث بنا۔

اس کے ساتھ ہی اورنگی پائلٹ پروجیکٹ نے حکومت کے ساتھ 650 نجی اسکول، 700 طبی کلینک، اور 40,000 چھوٹے کاروبار قائم کرنے کے لیے شراکت کی۔

پروین رحمان کو ان کی کامیابیوں کے لیے متعدد اعزازات سے نوازا گیا، خاص طور پر ستارہ شجاعت (بہادری کا آرڈر)، اور ان کی کوششوں نے اس بات کی وضاحت کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے کہ آج پاکستانی بستیوں کو کس طرح ترقی دی جاتی ہے۔

پروین رحمان کو 13 مارچ 2013 کو اورنگی ٹاؤن میں ان کے دفتر کے قریب گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔

ان کے قتل کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تفتیشی ٹیموں (جے آئی ٹی) نے ان کے قتل کے پیچھے عسکریت پسند اور سیاسی گروہوں کا کردار پایا۔

karachi

murder case

women empowerment